• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حدیبیہ پیپر ملز کیس میں سابق چیئرمین نیب بری الذمہ ہیں

Todays Print

اسلام آباد (عثمان منظور) سابق چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری کے خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ حدیبیہ پیپر ملز کیس میں نیب کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف دائر کی گئی اپیل سپریم کورٹ کی جانب سے مسترد ہونے کے بعد قمر زمان اس کیس میں بری الذمہ ہوگئے ہیں۔ سابق چیئرمین نیب کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ جو موقف 2014ء میں قمر زمان چوہدری نے اختیار کیا تھا وہی موقف سپریم کورٹ نے برقرار رکھا ہے، جس سے قمر زمان بری الذمہ ہو جاتے ہیں کیونکہ اس سے قبل پاناما پیپرز کیس میں ان سے سخت سوالات پوچھے گئے تھے اور ایک اہم شخصیت کے دبائو کے بعد نیب نے شریف خاندان کیخلاف اس کیس میں اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ حدیبیہ پیپرز ملز کیس 2000ء میں جنرل پرویز مشرف کی حکومت نے دائر کیا تھا اور ابتدائی ریفرنس میں میاں نواز شریف کا نام اس میں شامل نہیں تھا لیکن بعد میں جنرل (ر) خالد مقبول سے پرویز مشرف نے کہہ کر نواز شریف کا نام بھی شامل کرایا۔ جلاوطنی سے واپسی پر شریف خاندان نے لاہور ہائی کورٹ میں مقدمہ دائر کرکے حدیبیہ پیپر ملز کیس خارج کرنے کی درخواست کی جس پر لاہور ہائی کورٹ کے ڈویژنل بینچ نے ریفرنس تو ختم کر دیا لیکن کیس کی دوبارہ انوسٹی گیشن کی اجازت کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہ ہو سکا۔ جس پر ایک ریفری جج مقرر کیا گیا جس نے 2014ء میں شریف خاندان کے حق میں فیصلہ سنایا۔ اس کے بعد نیب کے پراسیکوشن ونگ، پراسیکوٹر جنرل کے کے آغا (اب سندھ ہائی کورٹ کے جج ہیں) اور ایڈیشنل پراسیکوٹر جنرل اکبر تارڑ نے تحریری طور پر لکھ کر دیا تھا کہ لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف اپیل کا نیب کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ جس پر قمر زمان چوہدری نے اس کیس میں اپیل دائر نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ سابق چیئرمین نیب کے قریبی ذرائع نے دی نیوز کو بتایا ہے کہ حال ہی میں عمران خان کی جانب سے عوامی جلسوں میں سابق چیئرمین نیب کیخلاف کی جانے والی باتیں ناقابل قبول اور بلاجواز ہیں کیونکہ سپریم کورٹ نے حدیبیہ کیس میں قمر زمان چوہدری کے موقف کو جائز قرار دیا ہے۔

تازہ ترین