• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کل پانچواں ون ڈے، پاکستان کیلئے سیریز میں وائٹ واش سے بچنے کا چیلنج

ویلنگٹن (جنگ نیوز) پاکستان کرکٹ ٹیم کی نیوزی لینڈ میں ناکامیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ چیمپئنز ٹرافی اور مسلسل نو ون ڈے میچز جیتنے والے گرین شرٹس کی کارکردگی صرف جاری سیریز میں ہی بری نہیں ہے۔ پاکستان ٹیم 2011سے نیوزی لینڈ میں کوئی ون ڈے نہیں جیت پائی۔ نیوزی لینڈ پانچ ایک روزہ میچوں کی اس سیریز میں سے چار میچ جیت کر یہ سیریز اپنے نام کر چکی ہے۔ آخری ون ڈے جمعہ کو19 جنوری کو پاکستانی وقت کے مطابق شب تین بجے کھیلا جائے گا۔ اب اسے جمعرات کو پانچویں میچ میں وائٹ واش سے بچنے کا مشکل ترین چیلنج درپیش ہے۔ مسلسل چار ناکامیوں کے بعد سرفراز الیون کافی دبائو کی شکار ہوگی لیکن ساکھ کی بحالی کیلئے پوری قوت سے ہلہ بولنا ہوگا۔ چوتھے میچ میں سر پر گیند لگنے کے بعد شعیب ملک کی آخری ون ڈے میں شرکت مشکوک ہے۔ تاہم نیوز ایجنسیز کے مطابق انہوں نے پرستاروں کو مطلع کیا ہے کہ وہ ٹھیک ہیں۔ نیوزی لینڈ کی کنڈیشنز ایشین ٹیموں کیلئے ہمیشہ ہی مشکل ثابت ہوتی ہیں۔ خاص طور پر بیٹسمینوں کیلئے سرد موسم اور تیز ہوا میں فاسٹ بولر وکٹ پر پیس بولنگ کا سامنا کبھی آسان نہیں رہا۔ تاہم بولنگ نے ماضی میں ٹیم کو کئی میچز جتوائے ہیں، البتہ موجودہ دورے میں بولرز بھی خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ حسن علی اور محمد عامر سے خاصی توقعات وابستہ تھیں لیکن دونوں ہی بلیک کیپس بیٹنگ لائن کو پریشان کرنے میں ناکام ثابت ہورہے ہیں۔ پاکستان نے نیوزی لینڈ کی سرزمین پر آخری مرتبہ ہملٹن میں 2011میں کوئی ایک روزہ میچ جیتا تھا۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ نیوزی لینڈ کی وکٹیں سیمنگ وکٹوں پر پاکستان پوری تیاری کے ساتھ میدان میں اترا۔ شاہینوں کیلئے بیٹنگ کافی عرصے سے درد سر بنی ہوئی ہے، اظہر علی، محمد حفیظ، شعیب ملک اور بابر اعظم خاطر خواہ کارکردگی پیش نہیں کرپائے، تاہم ہملٹن ون ڈے میں کپتان سرفراز احمد اور حفیظ نے دل بڑا کرکے کیویز پر اٹیک کیا اور ففٹیز اسکور کرنے میں کامیاب رہے۔ خاص طور پر سرفراز کی فارم میں ٹیم اور کھلاڑیوں کیلئے نیک شگون ہے۔ حارث سہیل نے پہلا میچ کھیلا اور نصف سنچری بناکر اپنا انتخاب درست ثابت کیا جبکہ اوپنر فخر زمان نے چار میچز میں دوسری بار 50 کا ہندسہ عبور کیا۔ منگل کو پاکستان ٹیم میدان میں کسی حد تک فائٹ کرتی دکھائی دی۔ لڑ کر ہارنے سے شائقین کا دکھ نہیں ہوتا۔ 
تازہ ترین