• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غذائی قلت پر اقدامات نہ کئے تو صورتحال سنگین ہونے کا خدشہ ہے ، مرادعلی شاہ

کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبے میں غذائی قلت کے خاتمے اور مناسب غذائیت کی فروغ کیلئے یورپی یونین کے تعاون سے چار سالہ غذائی پروگرام کا افتتاح کر دیا ہے۔ صوبہ سندھ کے 10اضلاع بشمول شکار پور، ٹھٹھہ ، قمبر شہداد کوٹ ، لاڑکانہ ، دادو، جامشورو، مٹیاری، سجاول، ٹنڈو الہ یاراور ٹنڈو محمد خان میں اس چار سالہ منصوبے کے تحت غذائیت کی بہتری کے حوالے سے اقدامات کیے جائینگے۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ نے صوبے میں غذائی قلت کے حوالے سے صورتحال کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر ہنگامی سطح پر اقدامات نہ کیے گئے تو صورتحال مزید خراب ہونے کا خدشہ ہے۔ انہوں نے یورپی یونین کے سفیر کا غذائی پروگرام میں تعاون پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس ضمن میں صوبائی حکومت اپنے تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے تعاون کرے گی۔ وزیراعلی نے صحت کے شعبے میں سندھ حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے مختلف اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت نے صوبے میں موجود بنیادی مراکز صحت کو اپ گریڈ کرنے کا ٹاسک آغاز کر دیا ہے اور رواں سال جون تک صوبے بھر میں موجود660 بنیادی مراکز صحت میں سے 300 مراکز کو اپ گریڈ کیے جانے کا ہدف حاصل کر لیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت صحت کے شعبے میں اپنے اقدامات کے باعث اس وقت نمایاں بہتری لانے میں کامیاب ہو چکی ہے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں یورپی یونین کے سفیرژان فرانسس کوتان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غذائی قلت سے نمٹنے کیلئے یورپی یونین ہر ممکن امداد فراہم کرنے کے لیے ہمہ وقت تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ غذائی قلت ایک انتہائی اہم مسئلہ ہے اور حکومت سندھ کے تعاون سے شروع کیا جانیوالا نیوٹریشن پروگرام یورپی یونین کے عالمی پروگرام کا ایک اہم حصہ ہے جس کے تحت سال2015عالمی سطح پر 70لاکھ بچوں کو غذائی قلت سے نجات دلائی جائے گی۔
تازہ ترین