• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
فیفا ورلڈ کپ فٹ بال کا آغاز - انتظامیہ دن رات مصروف

فیفا ورلڈ کپ فٹ بال 2018 ء کا میلہ سجنے میں چند دن رہ گئے ۔ جوں جوں میگا ایونٹ کا وقت قریب آرہا ہے شائقین میں جوش و خروش بڑھتا جا رہا ہے۔ ٹورنامنٹ کی شاندار افتتاحی تقریب کا انعقاد بھی کیا جائے گا جس کو یادگاربنانے کیلئے سینکڑوں فن کار دن رات تیاریوں میں مصروف ہیں اور میگا ایونٹ کے کامیاب انعقاد کے لئے تیاریاں عروج پر پہنچی ہوئی ہیں۔ ایونٹ کو دیکھنے کےلئے مختلف ممالک سے لاکھوں شائقین روس پہنچنا شروع ہوگئے ہیں اور ہوٹلوں میں کمروں کی بکنگ کئی کئی سو ڈالرز تک پہنچ چکی ہے۔ ایونٹ کیلئے روسی حکومت کی جانب سے سیکوریٹی کے سخت انتظامات کئے جارہے ہیں تاکہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔ ایران کی ٹیم نے ورلڈ کپ فٹ بال میں شرکت کیلئے ماسکو پہنچنے والی پہلی ٹیم ہونے کا اعزاز حاصل کرلیا۔ ورلڈ کپ فٹ بال ٹورنامنٹ کا آغاز14 جون سے روس کے دارالحکومت ماسکو میں میزبان روس اور سعودی عرب کی ٹیموں کے درمیان میچ سے ہوگا۔ فیفا کے مطابق ورلڈ کپ فٹ بال کی ٹکٹوں کی فروخت ستمبر 2017 سے شروع ہوئی اور تقریباً 24 لاکھ سے زائد ٹکٹ تماشائیوں نے حاصل کئے۔ ان میں سب سے زیادہ 8,71,797 ٹکٹ روسی شائقین فٹبال نے حاصل کئے جبکہ امریکی تماشائی دوسرے نمبر پر رہے انہوں نے 88,825 ٹکٹ حاصل کئے۔ برازیلی تماشائیوں نے 72,512، کولمبین نے 65,234، جرمنی نے 62,541، میکسیکو نے 60,302، ارجنٹائن نے 54,031ٹکٹ حاصل کئے۔ فٹ بال کی عالمی تنظیم فیفا نے ورلڈ کپ فٹ بال دیکھنے کیلئے ٹکٹوں سے سے محروم رہ جانے والے شائقین کیلئے مزید ایک لاکھ ٹکٹ کا اعلان کیا۔ ایونٹ کو دیکھنے کےلئے مختلف ممالک سے ہزاروں شائقین کی روس آمد کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے۔ روس کے 13 شہر جہاں مقابلوں کا انعقاد ہونا ہے میزبانی کی تیاری مکمل کرچکے ہیں۔ ہوٹلوں کی بکنگ مکمل ہوچکی ہیں اور جہاں جہاں جگہ باقی بچی ہے وہاں شائقین سے منہ مانگی قیمتیں وصول کی جارہی ہیں اور ہوٹلوں کے کرایہ کئی کئی سو ڈالرز تک پہنچ چکے ہیں۔ ورلڈ کپ 2014 کی فاتح جرمنی کی ٹیم اپنے اعزاز کا دفاع کرے گی جبکہ پانچ بار ٹورنامنٹ جیتنے والی برازیلین ٹیم بھی اس ایونٹ میں خطرناک تیور دکھانے کیلئے تیار ہے۔ ایران کی ٹیم ایونٹ میں شرکت کیلئے سات روز قبل روس کے دارالحکومت ماسکو پہنچی۔ ایران ایشیا کی پہلی ٹیم ہے جس نے ورلڈ کپ 2018 کے لئے کوالیفائی کرنے کا اعزاز حاصل کیا یہ اس کی ورلڈ کپ میں پانچویں شرکت ہے۔ ایرانی ٹیم اپنا پہلا میچ مراکش کے خلاف 15 جون کو سینٹ پیٹرز برگ میں کھیلے گی۔ 14 جون سے 15 جولائی تک جاری رہے والے دنیا کے سب سے بڑے کھیلوں کے مقابلوں میں دنیا کی ٹاپ 32 ٹاپ ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں جنہیں آٹھ گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے۔ جرمنی کی ٹیم ایک بار پھر اپنے اعزاز کے دفاع کیلئے بھرپور تیاری کے ساتھ ایونٹ میں حصہ لے رہی ہے۔ گروپ اے میں میزبان روس، سعودی عرب، مصر اور یوراگوئے، گروپ بی میں پرتگال، اسپین، مراکش اور ایران، گروپ سی میں فرانس، آسٹریلیا، پیرو اور ڈنمارک، گروپ ڈی میں ارجنٹائن، آئس لینڈ، کروشیا اور نائیجریا، گروپ ای میں برازیل، سوئٹزرلینڈ، کوسٹاریکا اور سربیا، گروپ ایف میں دفاعی چیمپئن جرمنی، میکسیکو، سویڈن اور جنوبی کوریا، گروپ جی میں بلجیم، پانامہ، تیونس اور انگلینڈ جبکہ گروپ ایچ میں پولینڈ، سینیگال، کولمبیا اور جاپان شامل ہیں۔ ورلڈ کپ فٹ بال سے قبل فیفا نے آخری عالمی درجہ بندی بھی جاری کردی ہے جس میں سب سے دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ ملک جو ورلڈ کپ فٹ بال کی میزبانی کررہا ہے تنزلی کے بعد 70 ویں درجے پر پہنچ گیاہے۔ دفاعی چیمپئن جرمنی اپنی شاندار کارکردگی کے باعث بدستور نمبر ایک درجے پر فائز ہے جبکہ سابق عالمی چیمپئن اور گزشتہ ورلڈ کپ کی میزبان برازیلین ٹیم دوسرے نمبر پر، بیلجئیم کی ٹیم تیسری پوزیشن پر، چوتھی پر پرتگال، پانچویں پر ارجنٹائن، چھٹی سوئٹزرلینڈ، ساتویں فرانس، آٹھویں پولینڈ، اور نویں چلی اور اسپین دو درجے تنزلی کے ساتھ اب10 ویں پوزیشن پر ہے۔

دنیا بھر میں فٹ بال سب سے زیادہ دیکھا اور کھیلا جانے والا کھیل ہے۔ وہ ممالک جن کی ٹیمیں ورلڈ کپ ٹورنامنٹ کیلئے کوالیفائی نہیں کرپاتی وہاں کے شائقین بھی ورلڈ کپ فٹ بال کے سحر میں بری طرح جکڑے ہوئے ہوتے ہیں۔ بظاہر ان کی اپنی کوئی ٹیم ایونٹ میں نہیں لیکن وہ دوسری ٹیموں کو سپورٹ کرتے ہیں

تازہ ترین
تازہ ترین