• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
روپے کی تاریخی بے قدری، ڈالر 125روپے 50پیسے کا ہوگیا

امریکی ڈالر کی اونچی اڑان جبکہ اس کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی بے قدری جاری ہے، ملکی تاریخ میں پہلی بار 128روپے 26پیسے کی بلند ترین سطح تک پہنچ گیا۔

انٹر بینک فارن ایکسچینج مارکیٹ میں کاروبار کے دوران امریکی ڈالر کی قیمت میں 6 روپے 75 پیسے کا اضافہ دیکھا گیا جس کے بعد ایک ڈالر 128 روپے 26 پیسے کا ہوگیا۔

کاروبار کے دوران ایک موقع پر ڈالر 126 روپے کی سطح پر پہنچا جس کے بعد اس میں کمی دیکھی گئی اور ایک ڈالر 125 روپے 50 پیسے پر ٹریڈ ہوتا رہا۔

ٹریڈنگ کے دوران امریکی ڈالر کی قدر میں مجموعی طور پر ساڑھے 5 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے بعد ڈالر 128 روپے 26 پیسے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق ڈالر مہنگا ہونے سے آج حکومت کے بیرونی قرضوں میں 800 ارب روپے کا اضافہ ہوا جو بڑھ کر 8 ہزار 120 ارب روپے ہوچکا ہے۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق مئی کے اختتام پر حکومت کا بیرونی قرض 7 ہزار 324 ارب روپے تھا اور مئی میں بیرونی قرضوں کی مالیت روپے میں 115اعشاریہ 61 کی شرح تبادلہ سے نکالی گئی۔

معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی اور ادائیگیوں کی وجہ سے پاکستانی روپے کی قدر میں کمی دیکھنے میں آرہی ہے اور ڈالر مہنگا ہونے سے مہنگائی کا نیا طوفان آئے گا۔

جمعے کو کاروبار کے اختتام پر ڈالر 121 روپے 54 پیسے کا تھا جس میں مسلسل اضافہ دیکھا جارہا ہے۔

یاد رہے کہ رواں سال کی ابتدا میں کاروبار کے دوران ڈالر 110 روپے 50 پر ٹریڈ کر رہا تھا اور مختلف اوقات میں اس میں مسلسل اضافہ دیکھا جارہا ہے۔


تازہ ترین