• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فوج سے بہت جلد مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ


پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنما شہریار آفریدی نے دعویٰ کیا ہے کہ فوج سے بہت جلد مذاکرات ہوں گے۔

جیو نیوز کے پروگرام نیاپاکستان میں گفتگو کے دوران شہریار آفریدی نے کہا کہ پی ٹی آئی صرف آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور ڈی جی آئی ایس آئی سے مذاکرات کرے گی، جو بہت جلد ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی شروع دن سے مذاکرات کی خواہش تھی، پر دوسری طرف سے رسپانس نہیں آیا، یہ تاثر غلط ہے کہ بانی پی ٹی آئی این آر او چاہتے ہیں۔

شہریار آفریدی نے مزید کہا کہ پاکستان کے بہتر مستقبل کی خاطر آرمی چیف سے بات کریں گے۔

پی ٹی آئی رہنما نے حکومت سے مذاکرات کے سوال پر جواب دیا کہ یہ مسترد شدہ لوگ ہیں، ان سے کیا مذاکرات کریں؟

اُن کا کہنا تھا کہ یہ خود محتاج ہیں، ریموٹ کنٹرول سے کنٹرول ہوتے ہیں، فارم 47 کے ذریعےایوان میں آگئے ہیں، عوام نے انہیں مسترد کردیا ہے۔

شہریار آفریدی نے یہ بھی کہا کہ بانی پی ٹی آئی اور پاکستان لازم و ملزوم ہیں، بدترین دھاندلی کے باوجود یہ بری طرح ناکام ہوئے ہیں، ان لوگوں کو اسٹیبلشمنٹ نے سپورٹ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ان میں اخلاقی جرات ہے تو خود کہیں کہ ہمیں عوام نے ووٹ نہیں دیا، حکومت چھوڑ دیں۔ یہ ملک، فوج اور ادارے میرے ہیں، میرے لیڈر کی پہلے دن سے خواہش تھی کہ انگیج کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ایم این ایز اور ایم پی ایز کے گھروں پر چھاپے پڑ رہے ہیں، چادر چار دیواری پامال کی جارہی ہے، ڈرانا، جھوٹے مقدمات بنانا، لوگوں کو پھنسانا ان کا وتیرہ ہے۔

شہریار آفریدی نے کہا کہ بشریٰ بی بی کی انڈواسکوپی کرانے میں اتنی تاخیر کیوں کی گئی؟ ان کو پاکستان کی ماؤں، بہنوں کی عزت کی پامالی کی اجازت کس نے دی۔

انہوں نے کہا کہ چارٹر آف ڈیموکریسی سول سپرمیسی کےلیے ہوا تھا، ہم ذات کی بات نہیں کررہے ہیں، پاکستان ہے تو ہم ہیں۔

شہریار آفریدی نے مزید کہا کہ ہم این آر او اور فیسیلیٹیشن پر لعنت بھیجتے ہیں، رہائی پراپر قانونی طریقے سے ہوگی ،میرا لیڈر اپنے کیسز سے متعلق مطمئن ہے، مقابلہ کرنا جانتا ہے۔

قومی خبریں سے مزید