• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کم سرمائے سے کیسے ای کامرس کاروبار شروع کیا جائے؟

کم سرمائے سے کیسے ای کامرس کاروبار شروع کیا جائے؟

آن لائن کاروبار کرنا اب پہلے سے کہیں زیادہ سہل ہوگیا ہے۔ ٹیکنالوجی ایپس اور اسٹارٹ اَپ کمپنیوں نے لوگوں کا طرزِ زندگی بدل کر رکھ دیا ہے۔ ٹوئٹر، فیس بک، لنکڈ اِن، انسٹاگرام اور واٹس ایپ ہماری زندگیوں کا لازمی جزو بن گئے ہیں۔ہر گزرتے وقت کے ساتھ ایپ ٹیکنالوجی میں نئی پیش رفت دکھائی دیتی ہے۔ ایمیزون اور علی بابا جیسے آن لائن اسٹورز نے دنیا بھر میں خریداری کا اانداز تبدیل کردیا ہے۔ اس بین الاقوامی کاوش میں پاکستانی بھی کسی سے کم نہیں۔ ایسے بہت سے کاروبار ہیں جنہیں گھر بیٹھے کیا جاسکتا ہے۔ پاکستان کی تعلیم یافتہ گھریلو خواتین نے سلائی کڑھائی،فیشن،تحریر نگاری اور آن لائن تعلیم میں کئی کارہائے نمایاں انجام دئیے ہیں، جن کی پیروی کرکے آپ بھی اپنا چھوٹا بڑا کاروبار شروع کرسکتے ہیں۔

کاروبار کرنے کا اچھا آئیڈیا کہاں سے لیا جائے؟

فیس بک کے بانی مارک زکربرگ نے ہارورڈ کانووکیشن میں کہاتھا کہ آپ کسی روایتی اور طے شدہ اسٹارٹ اَپ آئیڈیا کے ساتھ مارکیٹ میں نہیں آسکتے۔ کام شروع کرنے سے پہلے آئیڈیا واضح ہونا چاہیے کہ آپ کیا کرسکتے ہیں۔ اس کے لیے خوب غوروفکر کریں، انٹرنیٹ پرنئے کاروباری آئیڈیاز کی فہرستیں دیکھیں۔ انہیں ایک ایک کرکے توجہ سے پڑھیںاور چھوٹے کاروبار کرنے کے تصورات کو منتخب کریں۔ اس کے بارے میں اخبارات و جرائد میں تازہ ترین کاروباری رجحانات اور ترقی کے امکانات پر مضامین اور تبصروں کا گہرائی سے مطالعہ کیجیے، ساتھ ہی چھوٹے کاروبار کامیابی سے چلانے والے افراد اور ای کامرس کمپنیوں کا بھی جائزہ لیں۔ اس کے بعد ایسے کاروبار تلاش کریں جن میں کم از کم سرمایہ درکار ہو اور منافع زیادہ ہو۔ ایسی ہزاروں ویب سائٹس ہیں جہاں آپ کوبہت سا وقت لگانا پڑے گی۔ اسی لیے آپ کی سہولت کے لیے ہم چند کاروبار کا آپ سے تعارف کروارہے ہیں جن کا آغاز کرکے آپ بھی منافع حاصل کرسکتے ہیں۔

آپ کون سا کاروبار کرنا چاہتے ہیں؟

سب سے پہلے اس بات کاتعین کرنا ضروری ہے کہ آپ کون سا کاروبار شروع کرنا چاہتے ہیں؟ پھر اس کاروبار کے حوالے سے متعلقہ صلاحیت کو پروان چڑھانے کے لیے اپنی قابلیت میں اضافہ کریں جبکہ تیسرا اہم نقطہ مستقل مزاجی سے لگے رہنا ہے۔ ہمارے ہاں اکثر کام کا آغاز تو بڑے جوش و خروش سے کیا جاتا ہے لیکن ہم ذرا سی ناکامی پر ہمت چھوڑ کر بھاگ کھڑے ہوتے ہیں۔ اس لحاظ سے ہم بہت لااُبالی، موڈی اور غیرمستقل مزاج قوم واقع ہوئے ہیں۔ 

ہمارے ہاں بہت کم لڑکے لڑکیاں، خواتین و حضرات مستقل مزاجی سے اپنے کاروبار کو دن دُگنی اور رات چوگنی ترقی دے رہے ہیں، یہی آج ہمارے پاکستان کا روشن چہرہ ہیں۔ یاد رکھیے! کامیابی کا کوئی شارٹ کٹ نہیں ہوتا۔ اس کے لیے قابلیت و لیاقت، صبر و تحمل اور مستقل مزاجی وہ تین طلسمی راستے ہیں جو کامیابی کی طرف لے جاتے ہیں۔

ہوم کیریئر بلڈنگ کیلئے فری لانس بزنس

پے اونئر سروے کے مطابق 6ممالک پاکستان، بھارت،بنگلا دیش، فلپائن،امریکا اور برطانیہ فری لانسنگ کے واضح دارالحکومت ملکوں میں شمار کیے جاتے ہیں۔ ان میں پاکستان کو فری لانسرز کی جنت مانا جاتا ہے جہاں ناشروں کی بڑی تعداد گھر بیٹھے نوجوانوں کی خدمات لیکر انہیں معاوضہ مہیا کرتی ہے اور فری لانسر جس شوق اور ذوق سے لکھتا یا ہنر پیش کرتا ہے،اس کی کارکردگی مستقل ملازمین سے اچھی ہوتی ہے، وہ ایسےپروجیکٹس لیتا ہے، جن میں اس کی ذاتی دلچسپی ہوتی ہے۔ 

ساتھ ہی اس کاروبار میں کمپیوٹر اور انٹرنیٹ کنیکشن کے علاوہ زیادہ سرمایہ خرچ نہیں ہوتا۔ سارا کام آپ کی قابلیت اور ذہانت دکھاتی ہے اور ہوم کیریئر بلڈنگ کے طور پر پیشہ ورانہ بنیادوں پر آمدنی کا حصول ممکن بناتی ہے۔ آئی ٹی کی تعلیم اس ہنر کو مزید نکھار دیتی ہے۔ آپ ویب ڈیزائننگ کرکے اچھی خاصی رقم حاصل کرسکتے ہیں۔ 

اس کے علاوہ کانٹینٹ رائٹنگ کی خدمات لینے والے ہزاروں اشاعتی ادارے ہیں، جو آپ سے تازہ ترین مواد کے طلب گار ہوتے ہیں۔ لکھنے کا فن آتا ہے تو آپ گھر بیٹھے اپنے تصور سے کہیں بڑھ کر کما سکتے ہیں۔ بلاگر کنسلٹنٹ بن کر اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھا سکتے ہیں۔ ویب سائٹس کی خرید وفروخت اور انہیں کرائے پر بھی دیا جاسکتا ہے۔ سب سے بڑھ کر آپ یو ٹیوب پر اپنی آواز کا جادو جگاکر اسے فروخت بھی کرسکتے ہیں۔ لیکچر کی ویڈیوزہوں یا پھر گانے، اس طرح کی کئی صلاحیتوں کا دانش مندی سے استعمال کرکے آپ فری لانس بزنس کو ہوم کیریئر بنا سکتے ہیں۔ 

اس میں کامیابی کا ایک ہی گر ہے کہ آپ کو ٹائم مینجمنٹ کا ہنر آنا چاہیے۔ ایک وقت میں ایک ہی کام لیں، زیادہ کا لالچ اور چسکاآپ کومارکیٹ میں کہیں کا نہیں چھوڑے گا۔ اس لیے کہ یہ بھی مستقل ملازمت کی طرح ذمہ داری کے زمرے میں آتاہے اور مقررہ مدت میں کام کو مکمل کرنے سے ہی مارکیٹ میں آپ کی ساکھ اچھی ہوگی کہ یہ بندہ ٹائم پر کام کردیتا ہے۔

آن لائن کاروبار جن کیلئے اسپیشلائزیشن ضروری ہے

آپ کی قابلیت و ذہانت کا کوئی مول نہیں لیکن کچھ کاروبار کے لیے ڈگری کا حصول لازمی قرار پاتاہے۔ اکاؤنٹنسی فرم کے ساتھ کام کرنے کیلئے آپ کوآئی کیپ سے چارٹرڈ اکاؤنٹینٹ کی سند چاہیےہوگی، تبھی آپ کنسلٹنسی بزنس کرسکتے ہیں۔ اسی طرح آپ میڈیکل ڈپلوما کے بغیر ہیلتھ کیئر بزنس نہیں کرسکتے۔ فوڈ بزنس کے لیے بھی ڈپلوما درکار ہوگا، بھلے سے آپ گھر میں لذیذ پکوان بناتی ہوں لیکن فوڈ بزنس میں وہی آگے ہیں جو پروفیشنل شیف ہیں۔ لہٰذا کوئی بھی کاروبار شروع کرنے سے پہلے مطلوبہ قابلیت اور ڈگری کے حصول کی سعی کیجیے تاکہ مارکیٹ کے مروج اصولوں کی نفی نہ ہو اور آپ تعلیم یافتہ و ڈگری یافتہ بن کر فری لانس بزنس کو بین الاقوامی سطح پر شروع کرسکیں۔

تازہ ترین