ہر 8 میں سے ایک خاتون کو بریسٹ کینسر کا خدشہ، جلد تشخیص سے بچاؤ ممکن، میرخلیل الرحمٰن میموریل سوسائٹی کا سیمینار

October 19, 2021

لاہور (رپورٹ وردہ طارق) ماہرین نے کہا ہے کہ خواتین کو لاحق ہونے والے کینسر میں بریسٹ کینسر سر فہرست ہے۔ ہر آٹھ میں سے 1خاتون کو برسٹ کینسر لاحق ہو سکتا ہے جلد تشخیص کے باعث اس سے بچائو ممکن ہے پاکستان ایشیائی ممالک میں بریسٹ کینسر کے حوالے سے سرفہرست ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے میر خلیل الرحمٰن میموریل سوسائٹی (جنگ گروپ آف نیوز پیپرز اور فارمیڈک کے زیر اہتمام بریسٹ کینسر کے حوالے سے ہونے والے خصوصی سیمینار میں کیا۔ صدارت وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے کی۔ ماہرین کے پینل میں اسسٹنٹ پروفیسر فیملی میڈیسن یو ایچ ایس ڈاکٹر حنا جاوید، کنسلٹنٹ بریسٹ سرجن ڈاکٹر ہما مجید خان، پروفیسر آف سرجری پروفیسر ڈاکٹر معظم تارڑ، کنسلٹنٹ انکالوجسٹ ڈاکٹر مصباح مسعود، سربراہ اورل ہتھالوجی ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر صائمہ چوہدری، ڈائریکٹر میڈیکل ایجوکیشن یو ایچ ایس کرنل (ر) ڈاکٹر خالد رحیم، پروفیسر ڈاکٹر امتیاز رسول، صدر اکیڈمی آف فیملی فزیشنز ڈاکٹر طارق محمود میاں، چیف ایگزیکٹو ایسوسی ایشن آف فیملی فزیشن پاکستان ڈاکٹر سعید احمد شامل تھے۔ میزبانی کے فرائض چیئرمین ایم کے آر ایم ایس واصف ناگی نے سر انجام دیئے۔ تلاوت قرآن پاک کی سعادت قاری عطاالمنان وارثی جبکہ نعت رسولؐ مقبول کی سعادت حافظ مرغوب ہمدانی نے حاصل کی۔پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا کہ خواتین میں بریسٹ کینسر عام ہے جلد تشخیص کے باعث یہ قابل علاج ہے۔ موٹاپا کینسر لاحق ہونے کی ایک اہم وجہ ہے اپنے وزن کو کنٹرول میں رکھیں روانہ ورزش کریں ہارمونزکا استعمال مت کریں، کنٹرا سیپٹیو گولیوں کا استعمال بھی مت کریں یہ سب چیزیں کینسر کا باعث بن سکتی ہیں اور الکوحل سے لازمی طور پر پرہیز کریں۔رانا خرم شہزاد نے کہا کہ فارمیڈک نے سب سے پہلے پاکستان میں اپنی کینسر پراڈکٹ کی مینوفیکچرنگ شروع کی ہم کوالٹی پروڈکٹس بناتے ہیں۔ اس کے علاوہ عوامی آگاہی کے لئے سیمینارز کا انعقاد کرتے رہیں گے۔ڈاکٹر حنا جاوید نے کہا کہ 2018میں بریسٹ کینسر کے باعث دنیا میں 627,000اموات ہوئیں جبکہ ہر 8میں سے ایک خاتون اس کا شکار ہو سکتی ہے پاکستان میں سالانہ 25,928کیسز آتے ہیں ہمارے ہاں نیشنل کینسر سکریننگ پروگرام کی اشد ضرورت ہے۔ 63.6فیصد دیہی علاقوں میں رہتے ہیں جبکہ 42فیصد لوگ کم تعلیم یافتہ ہیں۔واصف ناگی نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت کے مطابق 2020میں ایک کروڑ افراد کینسر کی وجہ سے موت کے منہ میں گئے۔ اس کی بہت سی اقسام ہیں لیکن خواتین کو ہونے والے کینسر میں بریسٹ کینسر سرفہرست ہے۔ دنیا بھر میں اس کی شرح بہت زیادہ ہے۔ڈاکٹر ہما مجید خان نے کہا کہ بریسٹ کینسر نوجوانوں میں بھی پایاجاتا ہے۔ میرے تیس فیصد مریض 35سال کے اندر ہیں جبکہ 15سال کی لڑکی کو بھی کینسر دیکھا۔ اگر خاندان میں دو سے زائد خواتین کو بریسٹ کینسر ہو تو یہ ایک الارمنگ صورتحال ہے اور باقاعدگی سے باقی افراد کو اپنا معائنہ کرواتے رہنا چاہئے ۔ڈاکٹر عائشہ شوکت نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 80فیصد خواتین علامات ظاہر ہونے کے تین ماہ بعد تک مستند ڈاکٹر سے رابطہ نہیں کرتی ہیں۔