اضافی بجلی، تقریباً نصف ملین صارفین بجلی کی فراہمی سے محروم

December 03, 2021

اسلام آباد (اشرف ملخم)، پاکستان اوسطاً ماہانہ 15ہزار میگا واٹ اضافی بجلی پیدا کرتا ہے پھر بھی بجلی کنکشن کیلئے تقریباً نصف ملین درخواستیں زیر التوا ء ہیں۔ تفصیلات کے مطابق دی نیوز کو معلوم ہوا ہے کہ بجلی کے نئے کنکشن کے لیے تقریباً 4 لاکھ 85 ہزار درخواستیں تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) کے پاس پڑی ہیں اگرچہ پاکستان اوسطاً ماہانہ 15ہزار میگا واٹ اضافی بجلی پیدا کرتا ہے۔ وزارت توانائی سے دستیاب سرکاری اعداد و شمار کے مطابق موسم گرما کے مہینوں میں زیادہ مانگ کے دوران پاکستان میں اوسطاً 10ہزار میگاواٹ اضافی بجلی ہوتی ہے جو کہ سردیوں میں بجلی کی طلب میں کمی کے ساتھ دوگنی ہو جاتی ہے۔ دی نیوز نے وزیر توانائی حماد اظہر سے نئے کنکشن کے اجراء میں تاخیر اور سرکلر قرضوں کی ادائیگی کی وجہ جاننے کے لیے رابطہ کیا، بار بار فون کیا لیکن انہوں نے فون نہیں اٹھایا۔ تین دن پہلے انہیں ٹیکسٹ پیغام بھیجا جس میں ان کا نقطہ نظر جاننے کی درخواست کی گئی لیکن انہوں نے جواب نہیں دیا۔ ۔ پچھلے پانچ سالوں کے دوران گردشی قرضوں میں اضافے کا سال وار مطالعہ یہ بتاتا ہے کہ اگرچہ رواں سال کے دوران اضافہ گزشتہ سال کی سطح سے کچھ کم ہوا، یہ اب بھی 2016-17 میں ریکارڈ کیے گئے اضافے سے زیادہ ہے۔ گردشی قرضوں کا اسٹاک 2016-17 میں 818 ارب روپے، 2017-18 میں 1127 ارب روپے، 19-2018 میں 1618 ارب روپے، 20-2019 میں 2151 ارب روپے او21-2020 میں 2280 ارب روپے ہو گیا۔