فواد چوہدری نے سپریم کورٹ کو خط لکھ دیا

July 05, 2022

فواد چوہدری، فوٹو فائل

پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے صوبۂ پنجاب کی موجودہ سیاسی صورتِ حال پر سپریم کورٹ کو خط لکھ دیا۔

فواد چوہدری نے خط میںعدالتِ عظمیٰ کے سامنے پنجاب کو بحران سے بچانے کے لیے ایک فارمولا پیش کیا ہے۔

اُنہوں نے خط میں عدالت کو صوبے کی موجودہ سیاسی صورتِ حال سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ کہا گیا کہ ضمنی انتخاب کے شفاف، آزادانہ انعقاد پر کسی قسم کاحملہ نہیں کیا جائے گا اور یہ بھیکہا گیا کہ عارضی وزیرِ اعلیٰ 22 جولائی تک محض ضابطے کے اختیارات استعمال کریں گے۔

پی ٹی آئی رہنما نے بتایا ہے کہ سپریم کورٹ میں حمزہ شہباز نے یقین دہانی کرائی ہے کہ دھاندلی کا ارادہ نہیں رکھتے، حمزہ شہباز کے انفرادی وسرکاری کردار پر پی ٹی آئی کےسنگین نوعیت کے تحفظات ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ حمزہ شہباز نے واضح طور پر عدالتی احکامات اور انتخابی ضابطۂ اخلاق کو پیروں تلےروند دیا ہے۔

فواد چوہدری نے حمزہ شہباز کی جانب سے پیش کیے گئے ریلیف پیکیج کو جعلی قرار دیا ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ حمزہ شہباز کی جانب سے ضمنی انتخابات سے چند روز قبل پریس کانفرنس میں ایک ایسے پیکیج کا اعلان کیا گیا اور اس کیتفصیلات قومی روزناموں میں شائع کروائی گئیں، جس پر عمل درآمد ناممکن ہے۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ اس ریلیف پیکیج کا مقصد عدالت سے حاصل کردہ ریلیف کو اپنے سیاسی فائدے کے لیے استعمال کرنا ہے۔

فواد چوہدری نے مزید کہا کہ مریم نواز صوبے بھر میں ضمنی انتخابات کے لیے بھرپور مہم چلا رہی ہیں، اُنہوں نے بھیوزیرِ اعلیٰ کے اعلان سے قبل ایک انتخابی جلسے میں پیکیج کا اعلان کیا تھا۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ حمزہ شہباز کے احکامات پر پی ٹی آئی کے کارکنان کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے اورجعلی کرمنل کیسز میں تحریکِ انصاف کے کارکنان کو ملوث کیا جا رہا ہے،ایک مقدمے سے ضمانت ہوتی ہے تو دوسرے مقدمے میں ملوث کر دیا جاتا ہے۔

پی ٹی آئی رہنما نے اپنی بات مکمل کرتے ہوئے یہ بھی کہا ہے کہ پاکستان کی تباہ ہوتی معاشی کیفیت میں ایسے پیکیجز کی کوئی گنجائش موجود نہیں۔