پولیس کو خط و کتابت میں ججوں کے نام شامل کرنے سے روک دیاگیا

September 23, 2022

راولپنڈی (وسیم اختر،سٹاف رپورٹر) پولیس ملازمین کواعلیٰ عدلیہ کے معززججوں کے نام روزنامچے کی رپٹوں ،ضمنیوں اورسرکاری خط و کتابت میں شامل کرنے سے روک دیاگیا،آرپی اور اولپنڈی کی جانب سے سی پی اوراولپنڈی ،جہلم ،اٹک اورچکوال کے ڈی پی اوزکے نام جاری کئے گئے مراسلے میں کہاگیاہے کہ آپ کو 28مئی 2019کو بذریعہ لیٹر پہلے ہی ہدایات جاری کی جاچکی ہیں کہ مستقبل میں کوئی بھی پولیس آفیسر یا اہلکار معززججزصاحبان کے نام ضمنیات یاسرکاری خط وکتابت میں شامل نہیں کرے گا،بدقسمتی سے متعلقہ ہدایات پراس کی حقیقی روح کے مطابق عمل نہیں کیاجارہا ،21ستمبر کو رٹ پٹیشن جاویداقبال بنام ڈی پی او وغیرہ میں سماعت کے دوران لاہورہائی کورٹ لاہورکے معزز جسٹس نے ڈی آئی جی لیگل کو ذاتی طورپرپیش ہونے کے لئے بلایا جو عدالت میں پیش ہوئے جہاں معززعدالت نے مختلف تھانوں کے افسروں کی جانب سے روزنامچہ کی رپٹ ہائے میں اعلیٰ عدلیہ کے معزز ججزکے نام شامل کرنے پر برہمی کااظہارکیا اورہدایت کی کہ مستقبل میں اعلیٰ عدلیہ کے معززججوں کے ناموں کو رپٹ ہائے روزنامچہ میں شامل نہیں کیاجائے گا،مجازاتھارٹی نے اس معاملے کاسخت نوٹس لیتے ہوئے حکم دیاہے کہ دوران تحریر رپٹ روزنامچہ ،برضمن پیشی پولیس افسران ،اعلیٰ عدالت ہائےمیں اعلیٰ عدلیہ کے معززجج صاحبان کے نام شامل نہ کیے جائیں ۔