شیخ رشید کیخلاف لال حویلی سمیت 7 یونٹس پر قبضے کے کیس کا فیصلہ محفوظ

September 26, 2022

شیخ رشید—فائل فوٹو

متروکہ وقف املاک بورڈ نے سابق وزیرِداخلہ، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کے خلاف لال حویلی سمیت 7 یونٹس پر قبضے کے کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔

راولپنڈی میں متروکہ وقف املاک بورڈ کی لال حویلی سمیت 7 اراضی یونِٹس پر قبضے سے متعلق کیس کی سماعت بورڈ کے ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر آصف خان نے کی۔

دورانِ سماعت شیخ رشید کی طرف سے ان کے وکیل زاہد اقبال جنجوعہ پیش ہوئے جنہوں نے زیرِقبضہ 7 یونِٹس میں سے 2 یونٹس کی دستاویزات پیش کر دیں۔

ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر نے قرار دیا کہ پیش کی گئی دستاویزات نامکمل ہیں، وکیل صاحب آپ نے یونٹ نمبر 158 کے وارث کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ پیش کرنا تھا۔

شیخ رشید کے وکیل نے جواب دیا کہ 5 دن سے نادرا کا سسٹم غیر فعال ہے، جس کی وجہ سے ایف آر سی حاصل نہیں کر سکے۔

ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر نے کہا کہ نادرا کا سسٹم تو شیخ رشید صاحب کے زیرِکنٹرول رہا ہے، آپ کے لیے تو مشکل نہیں ہونی چاہیے، زیرِ قبضہ 7 اراضی یونٹس میں سے باقی 5 یونٹس کی دستاویزات کہاں ہیں؟

شیخ رشید کے وکیل نے استدعا کی کہ دستاویزات جمع کرنے اور وارثوں کو تلاش کرنے کے لیے مزید وقت دیا جائے۔

ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر نے کہا کہ ہمارے پاس اتنا وقت نہیں کہ آپ کا ہی کیس سنتے رہیں، آپ کوئی مکمل دستاویز اور وارث پیش نہیں کر سکے، اس کا مطلب ہے کہ آپ کے پاس کچھ نہیں، متروکہ وقف املاک کی اراضی پر قبضے سے متعلق مزید مہلت نہیں دے سکتے۔

ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر وقف املاک راولپنڈی نے لال حویلی سمیت 7 یونٹس پر قبضے کے کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔