اقلیتوں کیخلاف مظالم، امریکی تنظیموں کی بھارتی حکومت پر کڑی تنقید

October 04, 2022

واشنگٹن(نیوز ڈیسک )امریکا میں انسانی حقوق کی متعدد تنظیموں نے بھارت میں اقلیتوں کے خلاف مظالم، امتیازی سلوک اور بہیمانہ ہجومی تشددپر ہندوتوا بی جے پی ،آر ایس ایس حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق امریکن مسلم انسٹی ٹیوشن، ایسوسی ایشن آف انڈین مسلمز آف امریکا، ہاورڈ کین آئی سی این اے کونسل فار سوشل جسٹس، دلت یکجہتی فورم ،ہندوز فار ہیومن رائٹس، انڈین امریکن مسلم کونسل ،انٹرنیشنل سوسائٹی فار پیس اینڈ جسٹس اور امریکن سکھ کونسل نے نیویارک ٹائمز میں امریکی عوام کے نام ایک کھلا خط لکھا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں وزیر اعظم نریندر مودی اور دائیں بازو کی ہندو قوم پرست ہندوتوا بی جے پی اور آر ایس ایس کی قیادت میں کروڑوں شہریوں کو مذہبی ظلم و ستم، امتیازی سلوک اور مہلک ہجومی تشدد کا سامنا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے یو ایس ہولوکاسٹ میموریل اور دیگر تنظیموں کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ مسلمانوں، عیسائیوں اور سکھوں کو امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں میں رہائشی مکانات ، مساجد، گرجا گھروں اور مدارس کو مسمار کیا جا رہاہے جبکہ ہندو توا جھتے مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں سے وابستہ افراد کو پیٹ پیٹ کو قتل کر رہے ہیں۔انہوں نے لکھا کہ شہریت ترمیمی ایکٹ اور نیشنل رجسٹر آف سٹیزن کے ذریعے مسلمانوں کا گھیرائواور انہیں حق رائے دہی سے محروم کیا جارہا ہے جو صدیوں سے بھارت میں رہ رہے ہیں، بی جے پی حکومت مسلمانوں کی زمین اور جائیداد پر غیر قانونی طور پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ خط میں کہا گیا کہ دلتوں کو بھی امتیازی سلوک کا سامنا ہے اور ان کی لڑکیوں کو مسلسل آبروریزی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ،بھارتی عدلیہ اور پولیس بی جے پی ، آر ایس ایس کے وفادار کثیر تعداد میں موجود ہیں جو مذہبی اقلیتوں کے خلاف مظالم کو روکنے کے لیے کچھ نہیں کر رہے۔ خط میں کہا گیا کہ آئین، مذہبی آزادی، عبادت گاہوں کا تقدس، املاک، اقلیتوں کی جان اور عزت اس وقت تک کوئی اہمیت نہیں رکھتی جب تک بھارت میں بی جے پی اقتدار میں ہے۔ خط میں مزید کہا گیا ہے کہ ہم سب کو جمہوریت دشمن اور انتہا پسندانہ پالیسیوں کے خلاف اٹھ کھڑا ہونا چاہیے۔