نواز شریف آرمی چیف کو کہے گا عمران خان کو فارغ کرو، عمران خان

November 18, 2022

فوٹو بشکریہ انسٹا گرام/ عمران خان

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ نوازشریف کبھی بھی میرٹ پر آرمی چیف نہیں لاسکتا، وہ آرمی چیف سے آئی جی پنجاب کی طرح کام لینا چاہےگا، یہ آرمی چیف کو کہےگا عمران خان کو فارغ کرو، اس کے بعد کہے گا میرے کرپشن کیسز ختم کرو۔

لانگ مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جس آدمی کا کوئی اسٹیک پاکستان میں نہیں وہ ملک کو تباہی کی طرف لے جائے گا، ان کو خارجہ پالیسی کا بھی پتا نہیں، صرف کرپشن کیسز ختم کرنا چاہتے ہیں، پاکستان قرضے واپس کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا، قرض واپس نہ ہوا تو ملک کے حالات بدتر ہو سکتے ہیں۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید کہا کہ میں سب سے بڑی پارٹی کا سربراہ ہوں، پنجاب میں ہماری حکومت ہے، اس کے باوجود میں اپنی ایف آئی آر درج نہیں کروا سکتا، یہاں انصاف نہیں اس لیے لوگ یورپ جاتے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ ان کا نظام لوگوں کو پیسا بنانے کی ا جازت دیتا ہے، جب قانون کی حکمرانی ہوگی تو سرمایہ کاری آئے گی، گوجرانوالہ کے بہت سے لوگ باہر ہیں، پاکستان اس لیے نہیں آتے کہ یہاں انصاف نہیں، ہماری تحریک چلتی رہے گی جب تک قانون کی حکمرانی نہیں ہوگی۔

عمران خان نے کہا کہ تصور کریں کہ بچوں کے سامنے لوگ رات تین بجے گھر میں گھستے ہیں، ہمیں انصاف نہیں ملے گا تو باقی کس کو ملے گا، عام آدمی کا پوچھنے والا کوئی نہیں، دوسری طرف اربوں روپے کا ڈاکہ مار کر ڈیل کرنے والے ہیں۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ نواز شریف نے سارے ملک کو داؤ پر لگایا ہوا ہے، ایک ہی راستہ ہے شفاف الیکشن ہوں، مضبوط حکومت آئے، 5 سال پورے کرے، نواز شریف کو پتا ہے الیکشن کروائے گا تو پٹ جائے گا، جن لوگوں کے بچے باہر کے پاسپورٹ لے کر لندن میں بیٹھے ہیں کیا وہ ملک کے فیصلے کر سکتا ہے؟ نواز شریف نے جنرل آصف نواز کو بی ایم ڈبلیو کی رشوت دینے کی کوشش کی، ہمیں کوئی خطرہ نہیں ہے، نواز شریف کو خطرہ ہے، اس کے اربوں روپے باہر پڑے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ کل بتاؤں گا راولپنڈی کب آؤں گا، کل اعلان کروں گا کہ لانگ مارچ راولپنڈی کب پہنچے گا۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ڈھائی کروڑ لوگوں کو زراعت کے شعبے میں روزگار ملا ہوا ہے، ہمارے دور حکومت میں کسانوں کی حالت بہتر ہوئی، ہم نے گنے، گندم اور دیگر فیصلوں کی پوری قیمت دلوائی، ہم نے کھاد 15 سو روپے پر رکھا، کھاد کی قیمت میں سبسڈی دی، شوگر ملز کو پابند کیا کہ 10 نومبر تک کرشنگ شروع نہیں کی تو جرمانہ لگائیں گے، اب کھاد پر کوئی سبسڈی نہیں دی گئی۔

عمران خان نے کہا کہ شہباز شریف نے 1800 ارب روپے کا اعلان کیا لیکن کسانوں کو نہیں ملے، شہباز شریف سے پوچھا جائے 1800 ارب روپے کہاں گئے، اب شوگر ملوں نے کہا ہے جنوری میں کرشنگ کریں گے، یہ کسانوں کا معاشی قتل ہونے جا رہا ہے، کسانوں کو گنے کی قیمت کم ملے گی، گندم کی فصل نہیں اگا سکے گا، پنجاب اور وفاقی حکومت فوری طور پر کرشنگ شروع کروائیں۔