پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ مکمل اختیارات ملیں گے تو وزیراعظم بنوں گا، یہ نہیں ہو سکتا اختیارات کسی کے پاس ہوں اور ذمہ داری کسی اور کے پاس۔
لاہور میں سینئر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ صدر مملکت عارف علوی کی آرمی چیف سے ملاقات ہوئی ہے، ملاقات کا ایجنڈا جلد اور شفاف انتخابات تھا۔
عمران خان نے کہا کہ مسلح افواج کے سربراہ کی تعیناتی چیف جسٹس سپریم کورٹ کی طرح ہونی چاہیے، موجودہ حکومت اپنے فائدے کیلئے آرمی ایکٹ میں مجوزہ ترمیم کر رہی ہے، آرمی ایکٹ میں ہونے والی مجوزہ ترمیم اعلیٰ عدلیہ میں چیلنج ہو جائے گی۔
ذرائع کے مطابق عمران خان نے کہا کہ آرمی چیف جنرل باجوہ سے میری لاہور میں کوئی ملاقات نہیں ہوئی، میرے معالجین کل میرا معائنہ کرکے اپنی رائے سے آگاہ کریں گے، راولپنڈی سے لانگ مارچ کی قیادت خود کروں گا۔
عمران خان نے کہا کہ وزیرآباد حملے کے مرکزی ملزم کو 14 دن بعد عدالت میں پیش کیا گیا، مجھے خدشہ ہے کہ ان 14 روز میں شواہد ضائع نہ ہو جائیں، مقدمے کے اندراج میں سب سے بڑی رکاوٹ سابق آئی جی پنجاب تھے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ق) ہماری اتحادی ہے، پرویز الہٰی کے ساتھ بہترین اتحاد چل رہا ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ نیب کو میں نہیں کوئی اور کنٹرول کر رہا تھا۔
عمران خان نے کہا کہ میں نے انتخابات میں ای وی ایم سے دھاندلی رکوانے کی بھر پور کوشش کی، ای وی ایم کے معاملے پر نواز، زرداری، الیکشن کمیشن اور ہینڈلرز ایک پیج پر تھے۔