محکمہ صحت سندھ انسداد خسرہ مہم چلانے میں ناکام

June 10, 2016

سندھ میں بڑی تعداد میں خسرہ کے کیسز سامنے آنے کے باوجود محکمہ صحت سندھ تاحال انسداد خسرہ مہم چلانے میں ناکام ہے ۔ جس کے باعث صوبے میں خسرہ کے وبائی صورت اختیار کرنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے ۔

رواں سال اپریل تک سندھ میں خسرہ کے 850کیسز سامنے آئے تھے جس پر محکمہ صحت سندھ نے 25مئی سے 2جون تک شہر کے 18ٹاؤن کی 120یونین کونسلوں میں8روزہ انسداد خسرہ مہم چلانے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس مہم کے دوران 11لاکھ بچوں کو خسرہ سے بچاؤ کے ٹیکے لگانےکا ہد ف مقرر کیا گیا تھا تاہم انسداد پولیو مہم کی وجہ سے انسداد خسرہ مہم کو ملتوی کر دیا گیا تھا ۔

ذرائع کے مطابق محکمہ کی جانب سے بچوں کو خسرہ سے بچاؤ کے حفاظتی ٹیکہ جات لگائے جارہے ہیں نہ ہی صوبے کے سرکاری اسپتالوں میں آئیسولیشن وارڈ ز قائم کیے جارہے ہیں جس کے باعث غریب والدین کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور علاج کے لئے بچوں کو نجی اسپتالوں میں منتقل کرنا پڑ رہا ہے ۔

اس سلسلے میں ڈائریکٹر صحت کراچی ڈاکٹر عبدالشکور عباسی کا کہنا تھا کہ رمضان المبارک کے باعث مہم رواں ماہ شروع نہیں کی جاسکی ۔ تاہم اس حوالے سےحفاظتی ٹیکہ جات پروگرام سندھ کےمنیجر ڈاکٹر آغا اشفاق اور تمام ٹاؤن ہیلتھ افسران کے ساتھایک میٹنگ کی گئی تھی جس میں فیصلہ کیا گیا کہ حفاظتی ٹیکہ جات کے تمام مراکز میں 2سال تک کے بچوں کے بجائے 5سال تک کے بچوں کو عارضی طور پر خسرہ سے بچاؤ کے ٹیکے لگائے جائیں گے جو فی الوقت اس صورتحال پر قابو پانے کی کوشش ہوگیاور رمضان المبارک کے فوراً بعد انسداد خسرہ مہم شروع کر دی جائے گی ۔