اعظم سواتی کیخلاف سندھ میں درج تمام مقدمات ختم

December 15, 2022

اعظم سواتی—فائل فوٹو

سندھ بھر میں پاکستان تحریکِانصاف کے گرفتار سینیٹر اعظم سواتی کے خلاف درج تمام مقدمات ختم کر دیے گئے۔

سندھ ہائی کورٹ میں جسٹس کے کے آغا نے اعظم سواتی کے خلاف سندھ میں مقدمات درج کرنے کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔

دورانِ سماعت پراسیکیوٹر جنرل سندھ فیض شاہ، آئی جی سندھ پولیس غلام نبی میمن، ڈی آئی جی ساؤتھ کراچی عرفان بلوچ، ڈی آئی جی فدا حسین جانوری، ایس ایس پی ملیر و دیگر افسران عدالت میں پیش ہوئے۔

آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے گزشتہ سماعت سے متعلق ایک مرتبہ پھر عدالت سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سماعت پر جو ہوا اس پر معذرت چاہتا ہوں۔

پراسیکیوٹر جنرل سندھ نے عدالت کو بتایا کہ اعظم سواتی کو اسلام آباد منتقل کر دیا گیا ہے، ان کے خلاف مقدمات سی کلاس کر دیے گئے ہیں، تمام درخواستیں اب غیر مؤثر ہو چکی ہیں۔

درخواست گزار اعظم سواتی کے بیٹے عثمان سواتی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ آئی جی سندھ نے اچھا کام کیا ہے۔

پراسیکیوٹر جنرل سندھ نے عدالت کو بتایا کہ پرائیویٹ افراد نے مقدمات درج کرائے تھے، قانون کے مطابق ان افراد کا بیان قلم بند کرنے کے پابند تھے۔

جسٹس کے کے آغا نے کہا کہ سندھ حکومت اور آئی جی سندھ نے اس معاملے کو حل کیا ان کو اس کا کریڈٹ جاتا ہے، اعظم سواتی کے خلاف سندھ میں کوئی اور مقدمہ نہیں ہونا چاہیے۔

پراسیکیوٹر جنرل سندھ نے کہا کہ ان معاملات کو قانون کے مطابق دیکھا جائے گا۔

عدالت نے کہا کہ اعظم سواتی کے خلاف صوبے کے مختلف علاقوں میں ایک ہی الزام کے تحت مقدمات درج کیے گئے تھے، پراسیکیوٹر جنرل سندھ اور آئی جی سندھ نے ان ایف آئی آرز کا جائزہ لیا۔

سندھ ہائی کورٹ نے 3 دن میں متعلقہ عدالتوں میں سی کلاس کی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے عثمان سواتی کی درخواستیں نمٹا دیں۔

عدالت نے آئی جی سندھ کو روک لیا اور ہدایت کی کہ بابر غوری والے کیس میں آپ کو پیش ہونا ہے۔

اعظم سواتی کو سکھر سے اسلام آباد منتقل

واضح رہے کہ آج صبح اعظم سواتی کو سندھ کے شہر سکھر سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد پہنچا دیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اعظم سواتی کو سکھر سے خصوصی طیارے سے اسلام آباد لایا گیا۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ اسلام آباد پولیس کے ایس پی رخسار مہدی اعظم سواتی کو اپنےساتھ لے کر اسلام آباد پہنچے ہیں۔