حکومت کا افراتفری پھیلانے والے عناصر سے سختی سے نمٹنے کا فیصلہ، ذرائع

March 20, 2023

فوٹو فائل

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے خلاف قانونی کارروائی کیلئے حکومتی اتحادیوں کی مشاورت ہوئی، شرکاء نے عمران خان کے خلاف دو ٹوک پالیسی اپنانے کی رائے دے دی۔

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اتحادی جماعتوں کا سیاسی اور قومی امور پر کئی گھنٹے طویل اجلاس ہوا، جس میں ملک کی سیاسی صورتحال اور الیکشن کے معاملے پر غور کیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حساس اداروں کے ذمہ داران نے بھی مشاورتی عمل میں شرکت کی، سی سی پی او لاہور نے شرکاء کو تفصیلی بریفنگ دی۔

سیاسی رہنماؤں کی جانب سے اجلاس میں مختلف تجاویز پیش کی گئیں، جبکہ شرکاء نے عمران خان سے متعلق دو ٹوک پالیسی اپنانے کی رائے دے دی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں ملکی سیاسی اور معاشی صورتحال پر غور ہوا، جبکہ ملک کی سیکیورٹی صورتحال پر بھی زیر غور آئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں شرکاء نے رائے دی کہ حکومتی رٹ کی عملداری کیلئے عمران خان کو قانون کے کٹہرے میں لانا ہوگا، قانون سب کیلئے برابر ہے تو عمران خان بالاتر کیوں؟

ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے ملک میں افراتفری پھیلانے والے عناصر سے سختی سے نمٹنے کا فیصلہ کیا ہے، جبکہ شر پسندی سے باز نہ آنے والوں کے خلاف کارروائی کیلئے سیکیورٹی اداروں کو فری ہینڈ دینے کا عندیہ دیا گیا۔

اجلاس میں پنجاب اور کے پی کے میں انتخابات کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا، جبکہ اجلاس کو لاہور اور اسلام آباد میں پی ٹی آئی کارکنان کی پرتشدد کارروائیوں پر بریفنگ دی گئی۔

ذرائع کے مطابق اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ انتشار پھیلانے والے کارکن دیہاڑی پر بلائے گئے تھے، جبکہ شرکاء کو گرفتار افراد کے دوران تفتیش اہم انکشافات سے بھی آگاہ کیا گیا۔

اجلاس میں سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان اور مریم نواز سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔