چیئرمین سینیٹ کا اہم معاشرتی تبصرہ

June 19, 2016

چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے وادی کیلاش میں ایک لڑکی کے مبینہ طور پر زبردستی مسلمان بنائے جانے کے بارے میں اٹھائے جانے والے سوال پر جمعہ کے روز ایوان بالا میں پاکستان میں پھیلنے والی سماجی برائیوں کو ملک کے لئے تباہ کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ غریت کے نام پر قتل ، تیزاب گردی اور طاقت کے زور پر مذہب تبدیل کروانا ناقابل برداشت ہیںا ور اس حوالے سے سنجیدہ اقدامات کی ضرورت ہے۔ چیئرمین سینٹ نے اس صورتحال پر سخت اظہار افسوس کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ سمجھ نہیں آرہی ہمارا معاشرہ کس طرف جارہا ہے، لگتا ہے ہم جانوروں کا معاشرہ بنتے جارہے ہیں۔اگرچہ وادی کیلاش میں رینا نامی لڑکی نے عدالت میں یہ بیان دے کر کہ اس نے اسلامی تعلیمات کے مطالعہ کے بعد بہ رضا و رغبت اسلام قبول کیا ہے ،حقیقت بیان کردی ہے ،لیکن اس سے انکار کرنا ممکن نہیں کہ ہمارے ملک میں غیرت کے نام پر قتل، تیزاب گردی اور طاقت کے بل بوتے پر مختلف اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو بالجبر اپنا مذہب تبدیل کرنے پر آمادہ کرنے کے رجحان میں بہت زیادہ شدت آگئی ہےاورہمارے معاشرے میں غیرت کے نام پر قتل ،پسند کی شادی پر کسی بھی لڑکی کو اس کے رشتہ داروں کی جانب سے جلا کر راکھ کردینے یا شادی سے انکار پر اس کے چہرے پر تیزاب پھینک دینے ایسے بھیانک سانحات اور اقلیتی مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد کو زبردستی دین اسلام میں داخل کرنے کے واقعات اس تیزی سے سامنے آرہے ہیں جس سے معلوم ہوتا ہے کہ تحمل، برداشت اور رواداری کے وہ خصائص جو اسلامی تعلیمات کی روح ہیں وہ ہمارے معاشرے سے برق رفتاری سے ناپید ہوتے جارہے ہیں۔ معاشرتی حوالے سے یہ بہت ہی سنجیدہ اور توجہ طلب مسائل ہیں جن پر نہ صرف ہمارے مقتدر ایوانوں میں تفصیلی بحث ہونی چاہئے بلکہ ان کو حل کرنے کے لئے سماجی دانشوروں، محققین اور علماء کرام کو بھی اپنا کردار ادا کرنا چاہئےکہ ثقافتی تنوع کسی بھی معاشرے کا حسن ہوتا ہے۔