علم اک لازوال دولت ہے

June 11, 2023

شاہین اقبال اثرؔ

علم اک لازوال دولت ہے

علم اک بے مثال نعمت ہے

علم راحت ہے علم رفعت ہے

علم عظمت ہے علم شوکت ہے

علم کی پیاس وجہِ صحت ہے

اور فقدانِ علم، علت ہے

علم قابل بنائے انساں کو

علم ہی معدنِ لیاقت ہے

علم کھولے جواہرِ انساں

علم ہی آلۂ فطانت ہے

جس کو پینے سے جی نہیں بھرتا

علم ایسا لذیر شربت ہے

علم ہے بس، حدیث و قرآں کا

اس سے ہٹ کر تو فن ہے، صنعت ہے

علم دونوں جہاں میں کام آئے

علم دارین کی سعادت ہے

عالمِ با عمل کا کیا کہنا

اہلِ دنیا کے حق میں نعمت ہے