شدید گرمی اور لوڈ شیڈنگ!!

June 21, 2016

ملک بھر میں شدید گرمی کی لہر بدستور جاری ہے اور اس کے ساتھ ہی عوام کو بدترین لوڈ شیڈنگ کے عذاب کا بھی سامنا ہے۔ حکومت کے تمام تر دعوئوں اور وعدوں کے باوجود بجلی کے بحران میں کمی نہیں آئی ہے اور لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ رمضان المبارک کے آغاز پر یہ نوید دی گئی تھی کہ افطار اور سحر کے وقت لوڈ شیڈنگ نہیں ہو گی اس پر کسی حد تک عمل درآمد تو کیا گیا ہے مگر وولٹیج کی کمی کی شکایات مسلسل موصول ہو رہی ہیں۔ پاک پتن میں گرمی کی لپیٹ میں آ کر ایک شخص کے جاں بحق ہونے اور ایک درجن سے زائد افراد کے بے ہوش ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔ عوام کی جانب سے کراچی سمیت کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے ہیں اور یہ شکایت بھی ہے کہ محکمہ بجلی نے من مانے اضافی بل بھیج دیئے ہیں جو لوڈ شیڈنگ میں بلکتے ہوئے عوام کے ساتھ ایک سنگین مذاق ہے۔ زمینی حقائق یہ ہیں کہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ بدستور جاری ہے جبکہ وزارت بجلی و پانی کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ بجلی کی پیداوار میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے اور بجلی کی پیداواری صلاحیت 13فیصد بڑھ گئی ہے۔ گزشتہ روز بجلی کی پیداوار 17350میگا واٹ کی بلند ترین شرح پر پہنچ گئی۔ وزارت پانی و بجلی کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس وقت ملک میں پیداوار کی بہتری کے بعد قلت صرف 650میگا واٹ رہ گئی ہے۔ حکومتی اعلانات اور دعویٰ اپنی جگہ لیکن زمینی حقائق اس کی تصدیق نہیں کرتے کہ ظاہراً عوام کو ابھی تک کوئی قابل ذکر ریلیف نہیں ملا ہے اور کئی شہروں میں بدترین لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے ایسے حالات میں اس میں کمی کے اقدام کرنے کے بجائے ریکارڈ پیداوار کے دعوے کرنا عوام کی تکالیف پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔ یہ کوئی تسلیم کرنے کو تیار نہیں ہے اگر ایسا ہے تو پھر لوڈ شیڈنگ کم کیوں نہیں کی گئی۔ اسی لئے عوامی حلقوں کی جانب سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ اعلانات کے بجائے عملی اقدامات کئے جائیں!!