غزہ چھوڑنے کے بعد خود کو بے سکون و غیر محفوظ محسوس کر رہا ہوں: معتز عزیزہ

March 24, 2024

معتز عزیزہ—فائل فوٹو

غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کو دنیا کے سامنے لانے والے فلسطینی فوٹو جرنلسٹ معتز عزیزہ کا کہنا ہے کہ غزہ چھوڑ کر آنے کے بعد خود کو بہت بے سکون اور غیر محفوظ محسوس کر رہا ہوں۔

معتز عزیزہ نے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر ایک تفصیلی نوٹ شیئر کیا ہے۔

اُنہوں نے لکھا ہے کہ مجھے غزہ چھوڑے ہوئے 2 ماہ گزر گئے ہیں اور میں نے خود کو کبھی پُر سکون اور محفوظ محسوس نہیں کیا۔

فلسطینی فوٹو جرنلسٹ نے لکھا ہے کہ میں ہمیشہ تھکا ہوا رہتا ہوں، سو نہیں سکتا اور خود کو کمزور محسوس کرتا ہوں۔

اُنہوں نے لکھا کہ ان دو مہینوں کے دوران میں مختلف وجوہات کی بنا پر کچھ دن اسپتال میں داخل رہا اور باقی کا وقت میں نے دنیا کو فلسطینیوں پر ہونے والے مظالم دکھانے اور بتانے کی کوشش کرتا رہا۔

معتز عزیزہ نے لکھا ہے کہ لوگوں نے مجھے کچھ عرصے آرام کرنے کا مشورہ دیا جس پر میں نے ایک دن آرام کرنے کی کوشش کی لیکن ایسا کر نہیں سکا کیونکہ مجھے اس وقت ایسا لگ رہا تھا کہ جیسے کوئی میرا پیچھا کر رہا ہے۔

اُنہوں نے لکھا کہ لوگوں نے مجھ سے کہا کہ اپنے کھانے پینے کا دھیان رکھو لیکن میں ایسا نہیں کر سکتا کیونکہ مجھے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جیسے میرے حلق، میرے سینے اور میرے دل میں کوئی بوجھ ہے جسے میں نکال کر باہر پھینکنا چاہتا ہوں۔

فلسطینی فوٹو جرنلسٹ نے لکھا کہ ہر کوئی مجھے اپنا زیادہ وقت دینا چاہتا ہے اور کچھ لوگ مجھے اپنے ایجنڈوں کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں کیونکہ میں غزہ میں ہونے والی نسل کشی سے زندہ بچ کر آیا ہوں تو میں کمزور ہوں اور مجھے ان کی مدد کی ضرورت ہے جبکہ ایسا بالکل نہیں ہے۔

اُنہوں نے لکھا کہ لوگوں کو نسل کشی کے دوران میرے محفوظ رہنے سے زیادہ یہ جاننے میں دلچسپی ہے کہ میں نے 18 ملین فالوورز کیسے حاصل کیے کیونکہ وہ لوگ مجھ سے گفتگو کا آغاز کرتے ہوئے مجھ سے یہ نہیں پوچھتے کہ میرا کتنا نقصان ہوا بلکہ سب سے پہلے مجھ سے18 ملین فالوورز کے بارے میں پوچھتے ہیں۔

معتز عزیزہ نے لکھا کہ میں جو بھی کھاتا ہوں مجھے بد ذائقہ محسوس ہوتا ہے، جہاں بھی جاتا ہوں مجھے سب لوگ مطلبی محسوس ہونے لگتے ہیں۔

اُنہوں نے اپنی پوسٹ کے آخر میں لکھا ہے کہ مجھے لگتا ہے کہ میں واپس غزہ جانا چاہتا ہوں جہاں شاید میری جان جا سکتی ہے یا شاید میں اپنی جان پہلے ہی کھو چُکا ہوں۔