اسکولوں کے نصاب میں ناظرہ قرآن شامل کرنے کی انٹرا کورٹ اپیل نمٹا دی گئی

March 30, 2024

فائل فوٹو

اسلام آباد ہائی کورٹ نے اسکولوں کے نصاب میں ناظرہ قرآن شامل کرنے پر انٹرا کورٹ اپیل نمٹا دی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے فیصلہ سنایا۔

سید مسعود حسن گیلانی نے سنگل بینچ کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل دائر کی تھی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ وزارت تعلیم سے پوچھا کیا ایکٹ 2017ء کے تحت لازمی قرآنی تعلیم کو نصاب میں شامل کیا؟ بتایا گیا کہ قرآنی تعلیم کو نصاب میں شامل کر لیا گیا ہے۔

عدالت نے کہا کہ قومی نصاب کونسل سیکریٹریٹ نے ناظرہ قرآن اور قرآن پاک کے ترجمے کے لیے این او سی جاری کیے، اسلام آباد پرائیویٹ ایجوکیشن اتھارٹی نے نجی تعلیمی اداروں کو بھی عمل درآمد کے لیے خطوط لکھے، وزارت تعلیم کے ڈپٹی ڈائریکٹر لیگل نے کتابوں کے سات والیمز بھی جمع کرائے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ یہ کورسز اردو، انگریزی اور سندھی زبان میں طلبا کے لیے چھاپے گئے ہیں، گریڈ ون سے فائیو تک قرآن پاک کی تعلیم نصاب میں شامل کی گئی، گریڈ 6 سے 12 تک قرآن پاک کا ترجمہ نصاب میں شامل کیا گیا۔