’’گردے‘‘ ہمارے جسم کا اہم ترین اعضاء

April 14, 2024

ڈاکٹر ضیاء الدین، جنرل فزیشن

گردے صحت اور تندرستی کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ جسم سے اضافی مواد کو خارج کرتے، نمک، پوٹاشیم اور ایسڈ لیول کو کنٹرول کرتے ہیں، جس سے بلڈ پریشر معمول پر رہتا ہے، جسم میں وٹامن ڈی کی مقدار بڑھتی ہے اور خون کے سرخ خلیات بھی متوازن سطح پر رہتے ہیں۔

گردے ہمارے جسم کا اہم ترین اعضاء ( آرگن ) ہیں جن کا کام خون میں موجود مضر صحت، آکسیڈنٹ اور فاضل مادّوں کی صفائی کے بعد پورے جسم میں اس کی صحت مندانہ طریقے سے ترسیل کرنا ہے، ایسے میں گردوں کا صحت مند اور ان کی کارکردگی کا بہتر ہونا نہایت لازمی ہے۔ ہر انسانی جسم میں گردوں کا صحت برقرار رکھنے میں اہم کردار ہوتا ہے، ان کی کارکردگی کا متاثر ہونا زندگی کے لیے مشکلات پیدا کر سکتا ہے۔

اگر کسی فرد میں بلند فشار خون ( ہائی بلڈ پریشر)، ذیابطیس ٹائپ 1 اور 2، شریانوں میں کھنچاؤ کی شکایت پائی جاتی ہے تو یہ ممکنہ طور پر گردوں کے بیمار ہونے کی علامت ہو سکتی ہیں۔

طبی ماہرین کی جانب سے تجویز کیا جاتا ہے کہ گردوں کی صفائی اور ان کی کارکردگی بڑھانے کے لیے زیادہ سے زیادہ پانی اور سادہ غذاؤں کا استعمال کرنا چاہیے، خود کو متعدد بیماریوں جیسے کہ شوگر، منفی کولیسٹرول اور وزن میں اضافہ، شریانوں کی تنگی اور خراب جلد کے علاج کے لیے گردوں کی صفائی اور ان کا صحت مند ہونا ضروری ہے۔

گردو ں کو صحت مند رکھنے کے لیے درج ذیل پھل، سبزیاں استعمال کریں، ان غذاؤں کے استعمال سے گردوں کے تکلیف دہ امراض سے بچاجاسکتا ہے۔

سیب

سیب وٹامنز، منرلز اور فائبر سے بھرپور پھل ہونے کے ساتھ ورم کش اور اینٹی آکسائیڈنٹس خصوصیات رکھتا ہے جو کولیسٹرول کم کرنے، امراض قلب، کینسر اور ذیابطیس سے تحفظ فراہم کرتا ہے، ذیابطیس گردوں کے فیلیئر کا خطرہ بڑھانے والی وجوہات میں سے ایک ہے تو سیب گردوں کے مسائل سے بچانے میں مدد دے سکتا ہے۔ اس میں موجود فائبر زہریلے مواد کو جذب کر کے خارج کر دیتا ہے، اس کے علاوہ سیب آنتوں میں ہونے والی انفلیمیشن کو بھی کم کرتا ہے۔

پانی

دن بھر میں مناسب مقدار میں پانی کا استعمال گردوں کے امراض میں بہت اہم ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق جسم میں پانی کی شدید کمی کے نتیجے میں گردے خون میں موجود زہریلے مواد کو فلٹر کرنے سے قاصر ہوجاتے ہیں اور جمع ہونے والا فضلہ گردوں کے فیل ہونے کا باعث بن جاتا ہے۔

زیتون کا تیل

یہ کولیسٹرول کم کرتا ہے، پتھری کی وجہ سے ہونے والے درد میں راحت دیتا اور انفلیمیشن میں کمی لانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

ہرے پتوں والی سبزیاں

گردوں کی صفائی و صحت کے لیے یہ سبزیاں نہایت مفید ہیں، یہ وٹامن سی اور کے سے بھر پور ہوتی ہیں، ان میں موجود اجزا اور فائبر بلڈ شوگر کو کنٹرول کرتے ہیں، جس سے گردوں پر دباؤ کم ہو جاتا ہے۔ان کا استعمال روزانہ کی بنیاد پر بطور سلاد کرنا گردوں کے لیے بہت فائدے مند ہے۔

بند گوبھی

اس کا استعمال سلاد میں اکثر ہوتا ہے یہ اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور ہوتی ہے جو کہ جسم میں گردش کرنے والے فری ریڈیکلز سے بچانے میں مدد دیتی ہے، جس سے گردوں کے افعال میں تنزلی کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

پیاز

پیاز کھانے کی عادت ڈالیں،یہ گردوں کے افعال ٹھیک رکھنے میں مدد دے سکتی ہے، اس میں موجود فلیونوئڈز اور دیگر اجزا خون کی شریانوں میں چربی کے اجتماع کی روک تھام کرتے ہیں ،جس سے امراض قلب اور کینسر کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔

لہسن

پیاز کی طرح لہسن بھی گردوں کی صحت کے لیے انتہائی مفید ہے، اس کا عرق گردوں کی صحت کے لیے انتہائی فائدہ مند ہے۔

گوبھی

یہ بھی گردوں کے لیے فائدہ مند سبزی ہے وٹامن سی، فولیٹ اور فائبر سے بھرپور ہوتی ہے، جب کہ اس میں موجود کمپاؤنڈ جگر کے لیے انتہائی ضروری اور جسم میں زہریلے مواد کی روک تھام کرتے ہیں۔

لیموں کا عرق

یہ وٹامن سی اور سٹرک ایسڈ سے بھرپور ہوتا ہے جو کہ گردوں کے مسائل کے علاج میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ لیموں پانی کو صبح یا کھانے سے پہلے پینا گردوں کے امراض سے بچانے میں مدد دے سکتا ہے۔

مچھلی

ایک طبی تحقیق کے مطابق سبزیوں اور مچھلی کھانے والوں میں گردوں کی پتھری کا امکان ایسے افراد کے مقابلے میں 30 سے 50 فی صد کم ہوتا ہے جو روزانہ گوشت کھاتے ہیں۔

لوبیہ

یہ ایک بہترین غذا ہے۔اگر کوئی مریض گردوں میں پتھری اور درد محسوس کر رہا ہے تو اسے چاہیے کہ چھ گھنٹے تک لوبیہ ابالے اور پھر اس کا پانی چھان کر ہر دو گھنٹے بعد پی لے، ایک سے دودن میں اس کے بہترین نتائج سامنے آجائیں گے۔

چیری

دل اور گردوں کے لیے فائدہ مند پھل ہے، اسے روزانہ کھانا جسم میں ورم کو کم کرتا ہے خصوصاً گردوں میں۔

گردوں کی صفائی کیلئے تجویز کردہ مسالے

جسم میں ہونے والی سوزش اور جلن کئی بیماریوں کا سبب بنتی ہے، ان میں ایک گردوں کی بیماری بھی ہے، جسم کو انفلیمیشن سے پاک اور گردو ں کو صاف رکھنے کے لیے ہلدی کی موزوں مقدار کو اپنی خوراک کا حصہ بنانا نہایت ضروری ہے، ہلدی میں کرکیومن (Curcumin) ہوتا ہے، جس میں انفلیمیشن کے خلاف کام کرنے کی صلاحیت پائی جاتی ہے۔ ہلدی کو چاول، سالن، دالوں، سبزیوں یہاں تک کہ اسموتھیز میں بھی شامل کر کے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

دوسری جانب طبی ماہرین کے مطابق گردوں کی صحت کے سب سے بڑے دشمن زہریلے مواد (Toxins)اور انفلیمیشن ہیں، لہسن ان دونوں کو دور رکھنے میں بہت مدد کرتا ہے۔ اس میں جز الیسن (Allicin) ہوتا ہے جو اینٹی آکسیڈنٹ اور اینٹی انفلیمیٹری خصوصیت رکھتا ہے، یہ دونوں خصوصیات گردوں اور بلڈ پریشر کے لیے بہت فائد ہ مند ثابت ہوتی ہیں، اسی لیے کھانوں میں لہسن ضرور شامل کریں۔ ادرک بھی گردوں کو صاف کرنے میں بہت اہم ہے، کچا ادرک کسی بھی غذا میں شامل کر کے کھائی جا سکتی ہے۔یہ گردوں کو صحت مند رکھنے کے لیے انتہائی مفید ہیں۔