برطانیہ کو درپیش چیلنجز۔۔۔ !

April 17, 2024

خیال تازہ … شہزاد علی
برطانیہ میں26اکتوبر سے 6نومبر 2022 کے دوران بالغوں کی بنیاد پر درپیش مسائل کے بارے میں پوچھا گیا تھا تو، 93فیصد بالغوں نے زندگی کی قیمت کو ایک اہم مسئلہ قرار دیا تھا دوسرے مسائل جو اکثر اہم بتائے جاتے ہیں ان میں قومی محکمہ صحت 82فیصد، معیشت 79فیصد اور ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلی (66فیصد) شامل تھے۔ 10میں سے تقریباً 9 نے بتایا تھا کہ ایک سال پہلے کے مقابلے ان کی زندگی گزارنے کی لاگت میں اضافہ ہوا ہے، جب کہ کم فیصد (77فیصد) نے ایک ماہ پہلے کے مقابلے میں ان کی زندگی گزارنے کی لاگت میں اضافہ بتایا تھا۔ زندگی کی بڑھتی ہوئی لاگت کی وجہ سے لوگ غیر ضروری چیزوں پر اخراجات کم کرنا (65فیصد) اور کم ایندھن کا استعمال کرنا چاہتےتھے، لوگ موسم سرما میں اپنے گھر میں گرم رہنے کے بارے میں بہت یا کسی حد تک پریشان تھے یہ تناسب مردوں (50فیصد) کے مقابلے خواتین (61فیصد) میں زیادہ تھا۔ تقریباً 10میں سے 4 میں سے (37فیصد) وہ لوگ جو فی الحال کرایہ یا رہن کی ادائیگی کر رہے ہیں نے بتایا کہ وہ ان ادائیگیوں کو برداشت کرنا بہت یا کسی حد تک مشکل محسوس کر رہے تھے۔ آج تقریباً ڈیڑھ دو سال بعد جب ایک جائزہ میں لوگوں کے مسائل پر ان کی آراء معلوم کی گئی ہیں کہ برطانیہ میں لوگوں کے لیے کون سے چیلنجز سب سے زیادہ اہم ہیں؟ تو ایک موضوع مسلسل سرفہرست آتا ہے:صحت اور دیکھ بھال جس پر حیرت کی بات نہیں، کورونا وائرس کو کنٹرول میں رکھنا ابھی تک بعض لوگوں کی ترجیح ہے اور پھر اس سے جڑے کئی مسائل ہیں۔ بعض لوگوں کی رائے میں مستقبل میں کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے عملی اقدامات کرنا ملک بھر کے لوگوں کے لیے ایک اہم ترجیح ہے تاکہ زندگی معمول کے مطابق رواں دواں رہے اور پھر کرونا کا ماحول کبھی نہ بنے جس سے دنیا ہل کر رہ گئی تھی۔ کچھ چیزیں بڑی عمر کے لوگوں سے زیادہ نوجوان نسلوں کو پریشان کرتی ہیں جن میں دماغی صحت اور ماحولیات کے مسائل ہیں اچھی مالی اعانت سے چلنے والی صحت اور دیکھ بھال کی ضرورت جس تک ہم ضرورت پڑنے پر رسائی حاصل کر سکتے ہیں ملک کی اولین ترجیح ہے یہ ہماری فلاح و بہبود کے لیے ضروری ہے، یہی وجہ ہے کہ 64فیصد اس کی مزید حمایت کرنے کے لیے ٹیکس میں اضافے کے حق میں ہیں۔ ایک رائے جس میں بہت سے لوگ شریک ہیں، وہ یہ ہے کہ ملک کے شہریوں کی جسمانی اور ذہنی تندرستی پر پڑنے والے نقصان کے بارے میں تشویش بڑھ رہی ہے تاہم اکثر لوگ بنیادی ضروریات زندگی کے متحمل ہونے کی جدوجہد کے بارے میں بھی پریشان ہیں برطانیہ میں ماہ نومبر 2021سے اپریل 2024 کے دوران اپنی زندگی کی لاگت کی اطلاع دینے والے بالغوں کی فیصد میں اضافہ ہوا ہے۔ 7اپریل 2024تک، برطانیہ کے56فیصد گھرانوں نے رپورٹ کیا کہ ان کی زندگی گزارنے کی لاگت میں پچھلے مہینے میں اضافہ ہوا ہے جبکہ 24مارچ 2024کو یہ شرح 48فیصد تھی۔ اگست 2022میں91فیصد گھرانوں نے زندگی گزارنے کی لاگت میں اضافہ کی اطلاع دی تھی تازہ ترین اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ بہت سے گھرانوں کے لیے زندگی کی لاگت کا بحران اب بھی جاری ہے۔ نومبر2023سے حکومت کی پیش گوئی کی بنیاد پر، برطانیہ میں حقیقی گھریلو ڈسپوزایبل آمدنی میں فی کس 2022/23مالی سال میں 2.2یصد کی کمی واقع ہوئی ہے جو کہ1956کے بعد زندگی کے معیار میں سب سے بڑی کمی ہے جب اس قسم کا ڈیٹا پہلی بار تیار کیا گیا تھا۔ 2025/26میں بڑھنے سے پہلے 2023/24اور 2024/25میں معیار زندگی کے گرنے کی توقع ہے جبکہ کچھ مسائل اب بھی جیسا کہ امیگریشن ہے کئی لوگوں کے لیے پریشان کن ہے بعض لوگوں کے نزدیک اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ پناہ گزینوں کے ساتھ منصفانہ سلوک ہو۔ اسی طرح ماحولیات میں بہتری لانا بھی کئی لوگوں کی ترجیح ہے۔ آب و ہوا صاف ستھری کسی کی یہ خواہش نہیں!