زیر التوا ٹیکس مقدمات پر تجاویز چیئرمین ایف بی آر کو ارسال

May 09, 2024

اٹارنی جنرل آفس نے زیر التوا ٹیکس مقدمات پر تجاویز چیئرمین ایف بی آر کو بھیج دیں۔

ذرائع کے مطابق زیر التوا ٹیکس مقدمات تقریباً 3 ہزار ارب روپے مالیت کے ہیں۔

اٹارنی جنرل آفس نے کہا ہے کہ ایف بی آر مقدمات پر اٹارنی جنرل آفس کو اعتماد میں نہیں لیتا، اٹارنی جنرل آفس مکمل معلومات نہ ہونے پر عدالت کی درست معاونت سےقاصر ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایف بی آر تمام مقدمات پر اٹارنی جنرل آفس کو اعتماد میں لے، ایف بی آر ٹیکس کیسز کے جلد فیصلوں کے لیے اپنا ادارہ جاتی نظام اور اندرونی رابطہ بہتر بنائے، ایک جیسے مقدمات میں مختلف وکلاء کی خدمات سے کیسز التوا کا شکار ہوتے ہیں۔

اٹارنی جنرل آفس نے کہا کہ ایک جیسی نوعیت کے مقدمات جلد نمٹانے کے لیے ایک ہی وکیل کی خدمات لی جائیں، ٹیکس معاملات میں مختلف وزارتوں کی متضاد رائے سے مقدمات نمٹانے میں مشکلات پیش آتی ہیں، یقینی بنایا جائے کہ مختلف وزارتوں کا عدالت میں جمع کروائے جواب یکساں مؤقف رکھتے ہوں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزارتیں اپنے جواب اٹارنی جنرل آفس کے ذریعے جمع کروائیں، زیر التوا مقدمات میں وکلاء کی بجائے اٹارنی جنرل آفس سے معاونت حاصل کی جائے، کئی مقدمات میں نوٹس کے باوجود ایف بی آر حکام عدالت میں پیش نہیں ہوتے، عدالتوں میں ایف بی آر کی نمائندگی کم از کم گریڈ 18 کا افسر کرے۔

اٹارنی جنرل آفس کا کہنا ہے کہ کسٹم ایکٹ کے کئی مقدمات تکنیکی غلطیوں کے سبب عوامی پیسے کے ضیاع کا سبب بن رہے ہیں، ٹربیونل کے فیصلوں کے خلاف درخواستیں دائر کرنے میں سستی کا مظاہرہ کیا جاتا ہے۔