دور جدید میں کتب خانوں کی اہمیت

June 24, 2024

تحریر: شمس الواحد ۔۔۔ کراچی
کتب خانے یالائبریریاں ہمیشہ سے کسی قوم کے باشعور ہونے اور علم و فنون سے آگاہ ہونے اور ان کی تہذیب و ثقافت کا آئینہ دار رہے ہیں۔ انسانی تاریخ میں کتب خانوں نے ہمیشہ سے علم و دانش کے مراکز کے طور پر اہم کردار ادا کیا ہے۔ قدیم زمانوں سے، کتب خانے کتابوں اور دیگر دستاویزات کے ذخائر کے طور پر کام کرتے رہے ہیں، جو علم اور ثقافت کو محفوظ رکھنے اور آنے والی نسلوں تک منتقل کرنے میں مدد کرتے ہیں۔قدیم تہذیبوں میں، کتب خانے بادشاہوں اور مذہبی رہنماؤں کے اختیار کی علامت ہوا کرتے تھے، جہاں نایاب اور قیمتی مخطوطات کو محفوظ رکھا جاتا تھا۔ وقت کے ساتھ ساتھ، کتب خانے عوام کے لیے کھل گئے، اور علم اور معلومات کے اشتراک کے مراکز بن گئے۔مسلم نساۃ ثانیہ میں کتب خانوں کی شاندار تاریخ رہی ہے ۔اس دور میں بغداد اور سمرقند دنیا کے علمی اور ثقافتی مراکز رہے ہیں ۔یہاں کے کتب خانے دنیا بھر سے علماء اور طلباء کو اپنی طرف متوجہ کرتے تھے۔بغداد میں کئی کتب خانے ہیں، جن میں سے سب سے بڑا اور سب سے اہم بغداد نیشنل لائبریری ہے۔ بغداد نیشنل لائبریری میں تقریباً 10 لاکھ کتابیں اور نسخے موجود ہیں، اور یہ تحقیق اور تعلیم کے لیے ایک اہم مرکز ہے۔بغداد کے کتب خانوں کی تاریخ ایک طویل اور پیچیدہ تاریخ ہے۔ یہ کتب خانے علم اور ثقافت کے اہم مراکز رہے ہیں، اور انہوں نے اسلامی دنیا کی تہذیب اور ثقافت کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔اسی طرح سمرقند کے کتب خانوں کی سنہری تاریخ رہی ہے ۔یہاں کے کتب خانوں میں بڑی تعداد میں کتابیں اور نسخے موجود تھے، جن میں علوم،فلکیات، فلسفہ،ریاضی، تاریخ اور ادب کے موضوعات شامل تھے ۔سمرقند کے کتب خانوں کی تاریخ علم اور ثقافت کی ایک طویل اور شاندار تاریخ ہے۔ ان کتب خانوں نے علم کی روشنی کو پھیلانے اور دنیا بھر کی تہذیبوں کو ایک دوسرے سے جوڑنے میں اہم کردار ادا کیا۔ آج کے دور میں، جب معلومات کی فراہمی تیزی سے بڑھ رہی ہے، کتب خانے اب بھی علم اور تعلیم کے لیے ضروری وسائل ہیں۔ کتب خانے معاشرے کے لیے اہم ہیں کیونکہ وہ علم اور معلومات تک رسائی فراہم کرتے ہیں:کتب خانوں میں کتابوں، رسائل، اخبارات، اور دیگر ذرائع معلومات کا ایک وسیع ذخیرہ ہوتا ہے۔ اور یہ ذخیرہ ہر کسی کے لیے دستیاب ہوتا ہے، چاہے ان کا معاشی یا سماجی پس منظر کچھ بھی ہو۔تعلیم کتب خانے طلباء، اساتذہ، اور محققین کے لیے ضروری وسائل فراہم کرتے ہیں۔ وہ کتابیں، مضامین، اور دیگر مواد تک رسائی فراہم کرتے ہیں جو تعلیمی اور تحقیقی ضروریات کے لیے ضروری ہیں۔ثقافت اور ورثے کو محفوظ رکھتے ہیں۔کتب خانے کتابوں، دستاویزات، اور دیگر مواد کا ذخیرہ کرتے ہیں جو کسی ثقافت یا معاشرے کی تاریخ اور ورثے کی نمائندگی کرتے ہیں۔ یہ مواد آنے والی نسلوں کے لیے محفوظ کیا جاتا ہے تاکہ وہ اپنی ثقافت کے بارے میں جان سکیں اور اس کی تعریف کر سکیں۔کتب خانے معلومات کی خواندگی اور ڈیجیٹل صلاحیتوں کو فروغ دینے کے لیے پروگرام اور خدمات فراہم کرتے ہیں۔ یہ پروگرام لوگوں کو معلومات تلاش کرنے، اس کا جائزہ لینے، اور اس کا استعمال کرنے کی مہارتیں سکھانے میں مدد کرتے ہیں۔تفریح ​​اور ذہنی تفریح ​​فراہم کرتے ہیں۔کتب خانے کتابوں، رسائل، اور دیگر مواد کا ذخیرہ فراہم کرتے ہیں جو تفریح ​​اور ذہنی تفریح ​​فراہم کرتے ہیں۔ وہ لوگوں کو ایسی جگہ بھی فراہم کرتے ہیں جہاں وہ آرام کر سکیں، پڑھ سکیں، اور دوسروں سے مل سکیں۔آج کے دور میں کتب خانوں کی ضرورت برقرار ہے اورکتب خانے اب بھی علم اور تعلیم کے لیے ضروری وسائل ہیں۔ معلومات کی فراہمی تیزی سے بڑھ رہی ہے، اور کتب خانے لوگوں کومعلومات کو تلاش کرنے، اس کا جائزہ لینے، اور اس کا استعمال کرنے میں مدد کرنے کے لیے اہم کردار ادا کرتے ہیں۔مزید برآں، آج کا معاشرہ زیادہ سے زیادہ متنوع اور عالمگیریت سے منسلک ہو رہا ہے۔ آج کے دور میں کتب خانوں کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ ہے کیونکہ معلومات کی بہتات میں، یہ جاننا ضروری ہے کہ کون سی معلومات قابل اعتماد اور درست ہیں۔ کتب خانےکانظم ونسق چلانے والے معلومات کے ماہرین کو ملازمت دیتے ہیں جو لوگوں کو قابل اعتماد معلومات تلاش کرنے اور جعلی خبروں اور غلط معلومات سے بچنے میں مدد کر سکتے ہیں۔دورجدیدمیں بھی ہر کسی کے پاس کمپیوٹر یا انٹرنیٹ تک رسائی نہیں ہے، خاص طور پر غریب اور دیہی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کے پاس یہ وسائل بہت کم ہیں ۔ کتب خانے کمپیوٹر اور انٹرنیٹ تک مفت رسائی فراہم کرتے ہیں، جو لوگوں کو معلومات تک رسائی حاصل کرنے اور ڈیجیٹل دنیا میں حصہ لینے کے مواقع فراہم کرتے ہیں۔علم پر مبنی معیشت میں تعلیم اور تحقیق کی بڑھتی ہوئی اہمیت ہے۔ کتب خانے طلباء، محققین،صحافی،شعبہ درس وتدریس کے افراد اور دیگر لوگوں کو اپنے تعلیمی اور تحقیقی کاموں کے لیے ضروری وسائل فراہم کرتے ہیں، جو معاشرے کی ترقی اور خوشحالی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔کتب خانے لوگوں کو ایک دوسرے سے ملنے، بات چیت کرنے، اور خیالات کا اشتراک کرنے کے لیے بھی ایک جگہ فراہم کرتے ہیں۔ یہ سماجی رابطے اور کمیونٹی کی تعمیر کے لیے ضروری ہے، جو صحت مند اور خوشحال معاشروں کے لیے ضروری ہے۔ کتب خانے ثقافتی تفہیم اور رواداری کو فروغ دینے میں مدد کر سکتے ہیں جو اس قسم کے معاشرے میں ضروری ہیں۔آج کے کتب خانوں کو کئی چیلنجز کا سامنا ہے جن میں کم ہوتی ہوئی فنڈنگ سرفہرست ہے۔ بہت سے کتب خانوں کو حکومتی اور نجی دونوں شعبوں سے فنڈنگ میں کمی کا سامنا ہے۔ اس سے کتب خانوں کے لیے اپنے ذخائر کو برقرار رکھنا، اپنے اوقات کو برقرار رکھنا، اور خدمات فراہم کرنا مشکل ہو سکتا ہے۔ٹیکنالوجی تیزی سے بدل رہی ہے، اور کتب خانوں کو ان تبدیلیوں کے ساتھ ہم آہنگ رہنے کے لیے جدوجہد کرنی پڑتی ہے۔ انہیں نئے ڈیجیٹل وسائل تک رسائی فراہم کرنے، اپنی ویب سائٹس اور آن لائن کیٹلاگز کو برقرار رکھنےہوتے ہیں اور اس کیلئے مالی وسائل درکارہوتے ہیں ۔کتب خانوں کافروغ معاشرے میں منفی سرگرمیوں کے خاتمے اورمثبت تبدیلی کااہم ذریعہ بن سکتے ہیں لہٰذا کتب خانوں کے کلچرکو پروان چڑھانے کیلئے حکومتی ،انفرادی اوراجتماعی سطح پرانتھک کوششوں کی ضرورت ہے۔