ٹرمپ نے بائیڈن کو پیچھے چھوڑ دیا، سی این این پول

June 30, 2024

نیویارک /کراچی ( رفیق مانگٹ) رجسٹرڈ ووٹرز جنہوں نے جو بائیڈن اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان صدارتی بحث کو دیکھا بڑے پیمانے پر یہ سوچتے ہیں کہ ٹرمپ نے بائیڈن کو پیچھے چھوڑ دیا، پول کے مطابق، زیادہ تر یہ کہتے ہیں کہ انہیں بائیڈن کی ملک کی قیادت کرنے کی صلاحیت پر کوئی حقیقی اعتماد نہیں اکثریت کا کہنا ہے بائیڈن کی قائدانہ صلاحیت پر کوئی حقیقی اعتماد نہیں ڈیموکریٹس اپنے امیدوار کے بار ے میں کم سنجیدہ ہیں۔ 96 فیصد ری پبلکنز کاکہنا ہے کہ ٹرمپ نے بحث میں بہتر کام کیا، جبکہ 69فیصد دیموکریٹک بائیڈن کوفاتح دیکھتے ہیں۔ 48فی صد ٹرمپ کو جبکہ 40فی صد بائیڈن کو ووٹ دینے پر غور کریں گے،55فیصد کو بائیڈن پر اعتماد نہیں۔اکثریت جو کہتی ہے کہ اس کا صدر کے لیے ان کے انتخاب پر بہت کم یا کوئی اثر نہیں پڑا۔بحث پر نظر رکھنے والوں میں 67سے 33فی صد کا کہنا ہے کہ ٹرمپ نے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ بحث سے پہلے، انہی ووٹرز نے کہا یعنی 55فی صد سے 45فی صد کہ انہیں توقع ہے کہ ٹرمپ بائیڈن سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔ اور 2020میں، بائیڈن کو مباحثے پر نظر رکھنے والوں نے اپنے دونوں صدارتی مباحثوں میں ٹرمپ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے دیکھا۔ 2024کی پہلی بحث دیکھنے والے ریپبلکنز نے ٹرمپ کی کارکردگی پر وسیع اعتماد کا اظہار کیا، پول کے مطابق ڈیموکریٹس اپنی پارٹی کے ممکنہ امیدوار کے بارے میں کم سنجیدہ ہیں۔ 96فی صد ری پبلکنز کا کہنا ہے کہ ٹرمپ نے بحث میں بہتر کام کیا، جبکہ ڈیموکریٹک مباحثے پر نظر رکھنے والے 69 فیصد بائیڈن کوفاتح کے طور پر دیکھتے ہیں۔ 85فی صد ری پبلکنز ٹرمپ کو صدارت سنبھالنے کی صلاحیت کے بارے میں خدشات کو دور کرنے کے لیے اپنے حریف سے زیادہ کام کرنے کا سہرا دیتے ہیں - اس کے برعکس، صرف 53 فی صد ڈیموکریٹک بحث کرنے والوں کا کہنا ہے کہ بائیڈن نے خدشات کو دور کرنے میں بہتر کام کیا، 27فی صد کا کہنا ہےکہ کسی بھی امیدوار نے اپنی صلاحیتوں کے بارے میں خدشات کو دور کرنے کے لیے کچھ نہیں کیا۔ 81فیصد رجسٹرڈ ووٹروں کی اکثریت جنہوں نے بحث کو دیکھا، ان کا کہنا ہے کہ اس کا صدر کے لیے ان کے انتخاب پر کوئی اثر نہیں پڑا، اور 14فیصد نے کہا کہ اس نے انہیں دوبارہ غور کرنے پر مجبور کیا لیکن اپنا ارادہ نہیں بدلا۔ صرف 5 فی صدکا کہنا ہے کہ اس سے ان کا ذہن بدل گیا ہے کہ کسکو ووٹ دینا ہے۔بائیڈن اور ٹرمپ کے حامیوں کے تقریباً مساوی یعنی تین فی صد کہتے ہیں کہ بحث نے ان کا ذہن بدل دیا ہے۔