پنجاب اسمبلی میں پھرہنگامہ‘شورشرابہ‘اپوزیشن کا واک آؤٹ

October 22, 2016

لاہور ( ایجنسیاں ) پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک مرتبہ پھر ایوان میں موجود دونوں اطراف کے بنچوں پر بیٹھے ارکان اسمبلی کے ہنگامے ‘شور شرابے اور نعرے بازی سمیت اپوزیشن ارکان اسمبلی کے واک آئوٹ کی نذرہوگیا‘اپوزیشن ارکان اسمبلی نے اسپیکر ڈاٹس کا گھیرائو کرلیا اورحکومت کے خلاف نعرے بازی کی‘اس ساری صورتحال کے باوجودا سپیکر پنجاب اسمبلی نے اجلاس کی کارروائی کو جاری رکھتے ہوئے مقامی حکومت 2016 ء کے مسودات قانون میں ترمیم کے دوبل کو متعلقہ اسٹیڈنگ کمیٹی کے سپرد کرنے اور پی ایچ اے کی کارکردگی رپورٹ برائے مالی سال 2014 - 15 بحث کے لئے پیش کرنے میں کامیاب ہوگئے‘پنجاب اسمبلی کا ایوان اس وقت مچھلی منڈی کا منظر پیش کرنے لگا جب اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید نے شوکت خانم اسپتال پر حکومتی تنقید کے خلاف پوائنٹ آف آرڈر پر اپنی بات کا آغاز کیا‘ حکومتی بنچوں سے پی ٹی آئی کے خلاف ہوٹنگ اور نعرے بازی کے جواب میں اپوزیشن کے ارکان نے بھی گو نواز گو، تلاشی دو تلاشی دو، کے نعرے لگانے شروع کردئیے‘جس کے جواب میں مسلم لیگ (ن) کے ارکان جن میں خواتین پیش پیش تھیں نے بھی ”رو عمران رو“مودی کا جو یار ہے غدار ہے غدار ہے “ اور یہودی لابی نامنظور“ نعرے لگانا شروع کر دیئے ‘اپوزیشن ارکان اسمبلی نے اسپیکر ڈاٹس کا گھیرائو کرلیا او رشدید نعرے بازی کرتے ہوئے اجلاس کی کارروائی کا بائیکاٹ کردیا جس پر پیپلزپارٹی کے رکن اسمبلی سردار سہاب الدین اپوزیشن کے ناراض ارکان اسمبلی کو مناکر واپس لے آئے تاہم ہنگامہ آرائی کا سلسلہ جاری رہا‘ قبل ازیں اپوزیشن خاتون رکن نبیلہ حاکم علی نے ایوان میں کورم کی نشاندہی کی جس پرا سپیکر نے 5 منٹ کیلئے گھنٹیاں بجانے کی ہدایات جاری کیں۔مقررہ وقت پورا ہونے پر ایوان میں جب گنتی کی گئی تو کورم نامکمل تھا جس پرا سپیکر نے کورم پورا کرنے کے لئے مزید 15 منٹ کا وقت دیا‘15 منٹ کے بعد گنتی کی گئی تو کورم پورا نکلا جس کے بع ایک حکومتی رکن اشرف انصاری نے اپنی تحریک التواء پیش کی جو ایوان میں ہنگامی آرائی کی نظر ہوگئی‘ ہنگامہ آرائی کا سلسلہ جاری تھا کہ اسپیکر اسمبلی نے اجلاس کی کارروائی 24 نومبر بروز پیر سہ پہر 3 بجے تک کے لئے ملتوی کردی۔