بیرسٹر سلطان کی قیادت میں یورپی کمیشن برسلز کے سامنے کشمیریوں کی فقیدالمثال ریلی

October 28, 2016

برسلز (عظیم ڈار)یورپی یونین کے دارالحکومت برسلز میں واقع یورپی کمیشن کے سامنے کشمیر ملین مارچ کی ایک فقیدالمثال ریلی آزاد کشمیر کے سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی قیادت میں منعقد ہوئی جس میں برطانیہ سمیت یورپ بھر میں آباد کشمیری کمیونٹی کی مختلف تنظیموں اور ہرمکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے کشمیری رہنمائوں اور افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ برسلز میں کسی بھی کشمیری تنظیم کی جانب سے یہ پہلی عظیم الشان ریلی تھی جس میں کشمیریوں کی تعداد سینکڑوں میں تھی، اس موقع پر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر بھارتی سیکورٹی فورسز اور ایجنسیوں کی جانب سے کشمیری بچوں، طلبہ اور طالبات پر پیلٹ گن کے ذریعے انہیں معزور کرنے اور شہید کرنے کے واقعات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے یورپی یونین، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں اور یورپی رفاعی اداروں سے اپیل کی کہ وہ مسئلہ کشمیر پر توجہ دیں اور کشمیر میں مداخلت کرتے ہوئے بھارتی بربریت اور ظلم ستم کے واقعات کی روک تھام کیلئے مثبت کردار ادا کریں اور بھارتی حکومت کو روکیں کہ وہ کشمیریوں پر سیاہ مظالم بند کرے اور کشمیریوں کو ان کے حقوق اور حق خودارادیت دیتے ہوئے وادی سے اپنی فوج اور ایجنسیوں کوواپس بلائے تاکہ کشمیر میں پھیلی عدم تحفظ اور دہشت گردی کی فضا کو امن و امان کی فضا میں تبدیل کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ کشمیری قوم اپنا حق حاصل کرنے کیلئے ایک قدم آگے بڑھائے بھارتی جانب سے آئے روز کشمیریوں کی بے وجہ ہلاکتوں اور کشمیری رہنمائوں کی نظربندی سے حالات انتہائی کشیدہ ہیں کیونکہ کشمیری قوم ہر صورت آزادی سے کم کسی بھی سمجھوتے کو منظور نہیں کرے گی اور مسئلہ کشمیر کے متوقع مذاکرات میں کشمیری قیادت کے بغیر کشمیر کی آزادی کا فیصلہ ممکن نہیں، انہوں نے کہا کہ برہان وانی کی شہادت نے تحریک آزادی کو ایک نئے موڑ پر لاکھڑا کیا ہے۔ انہوں نے برمنگھم، اٹلی، فرانس، جرمنی، ہالینڈ سے آئے مختلف وفود کی شکل میں کشمیریوں کا شکریہ ادا کیا اور انہیں یقین دہانی کروائی کہ یورپی یونین کو ایک مثبت پیغام جائے گا کہ کشمیری قوم ایک پُرامن اور غیرت مند قوم ہے۔ پروگرام کے آرگنائزر پی ٹی آئی کشمیر یورپ کے کوآرڈینیٹر چوہدری نصیر احمد اور کشمیر پیس فورم یورپ کے ڈائریکٹر ملک پرویز نے بلجیم اور دیگر یورپی ممالک میں کشمیری تنظیموں کے اراکین اور ہیومن رائٹس کی تنظیموں کےساتھ رابطہ کرکے انہیں ملین مارچ میں شرکت کی دعوت دی اور کشمیر میں جاری متشدد لہر اور کرفیو کی صورتحال پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم مودی کو عندیہ دے دیا کہ وادی میں دہشت گردی اور کشمیری قوم کا قتل عام بند کرو اور کشمیریوں کے اوپر نت نئے طریقوں سے ڈھائے جانے والے مظالم اور سیاہ داستانیں رقم کرنا بند کرو ورنہ ہندوستان کو کشمیریوں کی جانب سے سنگین نتائج بھگتنا پڑیں گے۔ کشمیر ملین مارچ میں ای یو پاک فرینڈ شپ فیڈریشن یورپ کے چیئرمین چوہدری پرویز اقبال لوسر کی قیادت میں برسلز سے قافلہ نے بھرپور شرکت کی۔خطاب کرتے ہوئے چوہدری پرویز لوسر نے کہا کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے محکوم اور مظلوم کشمیریوں کی خاطر ہر سطح پر ان کی آزادی کیلئے اپنی کاوشیں جاری رکھیں گے۔ پیرس سے زاہد ہاشمی اور ہالینڈ سے زیب خان کی قیادت میں کشمیری قافلوں نے شرکت کی اور آزادی کے نعرے لگائے، جموں کشمیر لبریشن فرنٹ بلجیم برانچ کے صدر مشتاق دیوان کی قیادت میں اراکین نے بھرپور شرکت کی اور اپنی جانب سے پیغام دیا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے لبریشن فرنٹ پر محاذ پر ڈٹ کر مقابلہ کرے گی۔ پروگرام میں بہت سے کشمیری کارکنوں نے حکومت آزادجموں کشمیر کے پرچم اٹھا رکھے تھے جب کہ اس بار کشمیر ریلی کی سب سے خوبصورت بات یہ تھی کہ اس میں کشمیریوں کی تعداد زیادہ تھی۔ مظاہرین نے کتبے اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر آزادی کے متعلق نعرے لکھے ہوئے تھے۔ مظاہرین جوش و خروش کے ساتھ واشگاف نعرے لگارہے تھے کہ بھارت کشمیر کے اندر بربریت اور جارحیت بند کرے اور کشمیریوں کو آزادی کے ساتھ ان کے خطے میں رہنے دیا جائے۔ کشمیر ریلی میں پورے پنڈال کے اندر ایک شخص نے پاکستانی پرچم اٹھا رکھا تھا جو یہ ظاہر کررہا تھا کہ دنیا میں جہاں جہاں کشمیری آباد ہیں ان کی آزادی کیلئے پاکستان ہر سطح پر ان کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔ ریلی میں پی ٹی آئی اوورسیز چیپٹر کے ممبر اور پی ٹی آئی بلجیم کے چیئرمین شیخ ماجد نے اپنے ساتھیوں سمیت شرکت کی جب کہ پی ٹی آئی بلجیم کے سابق صدر سرفراز رفیقی بھی اپنے قافلے کے ساتھ پروگرام میں شریک ہوئے۔ ریلی میں مقامی میڈیا کے نمائندوں اور یورپی میڈیا کے نمائندوں نے پروگرام کی کوریج کی۔