پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت 164 سرکاری اسپتالوں کو نجی شعبے کے حوالے کررہے ہیں،وزیرصحت

January 11, 2017

ٹھٹھہ/ٹنڈو جام(نامہ نگاران)سندھ کے 164- سرکاری اسپتالوں کو پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کے تحت نجی شعبے کے حوالے کرنے کا سلسلہ جاری ہے صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر سکندر میندھرو نے اس بات کا اظہار ٹھٹھہ اور سجاول اضلاع کے 13- سرکاری اسپتالوں کو نجی شعبہ (مرف) کے حوالے کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئےکیا صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر سکندر میندھرو نے کہا کہ 2008 سے میں نے اس پروگرام کے تحت اسپتالوں کو اپ گریڈ کرنے کا منصوبہ بنایا تھا ہم پہلے بھی فنڈز دیتے تھے لیکن اسپتال تباہ تھے اب کیوں سب کام ہو رہا ہے پہلے پیسہ صحیح استعمال نہیں ہوتا تھا صوبائی حکومت صحت کے شعبہ میں ہنگامی اقدامات کر رہی ہے اب تھر اور جیکب آباد کے مریضوں کو علاج کے لیے کراچی اور حیدرآباد نہیں جانا پڑے گا۔ ٹھٹھہ میں وفاقی حکومت کے تعاون سے 500- بستروں پر جدید اسپتال تعمیر کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد سندھ میں چھ ہزار ڈاکٹروں کی بھرتی کی جائے گی ڈاکٹر مسیحائیت کا پیشہ ہے اپنے پیشہ کی عزت کریں انہوں نے کہا کہ حکومت نے پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کے تحت این جی اوز کو دھندے کے لیے نہیں بلکہ خدمت کے لیے اسپتال دئیے ہیں تاکہ خدمت میں پارٹنر شپ پرفارمنس سے مشروط ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ مقامی افراد کو ہی نوکریاں دی جائیں گی مجبوری میں ٹیکنیکل اسٹاف دیگر شہروں سے لایا جائے سکتا ہے معاہدہ میں بھی یہی شق شامل ہے۔صوبائی سکریٹری صحت ڈاکٹر فضل اللہ پیچوہو نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سندھ نے یہ فیصلہ اسپتالوں کی خراب صورتحال کے بعد کیا ہے کیونکہ نام تو ڈسٹرکٹ اور سول اسپتال کا تھا لیکن سہولتیں اور مریضوں کو علاج ڈسپینسری کا بھی حاصل نہیں تھا انہوں نے کہا کہ جلد ہی ٹھٹھہ میں ایمبولینس سروس بھی شروع کی جائے گی اور مریضوں کو اسپتال تک لانے والی ایمبولینس میں ہی علاج فراہم کریں گے سیریس کنڈیشن میں اسپتال میں داخل کریں گے انہوں نے کہا کہ اب مریضوں کو علاج کے لیے کراچی نہیں جانا پڑے گا۔ ایم آئی آر، سی ٹی اسکین کی سہولت بھی فراہم کریں گے ایمرجنسی شعبہ کی عمارت کا کام چھ ماہ میں مکمل کریں گے۔ دریں اثناءٹنڈوجام سےنامہ نگار کے مطابق صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر سکندر میندرو نے کہا ہے کہ دنیا زرعی انجینئرنگ ماحولیات گلوبل وارمنگ موسم کی تبدیلی سے فکر مند ہے یہ بات انہوں نے سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام میں منعقد ہو نے والی تیسری زراعت خوراک اور مویشی مال پر منعقد دو روزہ عالمی کانفر نس سے خطاب کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ دنیا میں موسمی حالات سے تیزی سے تبدیل ہورہے ہیں جس کی وجہ سے پوری دنیا فکر مند ہیں اور اس حوالے سے تحقیقات بھی بڑی تیزی سے ہورہی ہے ۔ کانفرنس میںچائنا سے آئے ہوئے پروفیس ویب ہنگ پروفیسر ڈونگ شبو بو یونیورسٹی آف کولون جرمنی اور جرمنی سوسائٹی آف اسٹین سیل ریسچ کے صدر ڈاکٹر جوگن ھیشیلر ڈاکٹر پیفیو کیچر امریکا سے آئے ہوئے ماہر میاں ندیم ریاض یونیورسٹی آف ملائیشاءکے وائس چانسلر ڈاکٹر جاوید عزیز ڈاکڑمسعود سعود ڈاکٹر سعید اختر سمیت مختلف زرعی اداروں کے مالکان ماہرین زراعت اور طلبہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔