ایک ماہ کے دوران گھروں سے 73 افراد غائب، اکثریت نوعمر لڑکیوں پر مشتمل

January 11, 2017

لندن(ودود مشتاق) سال2016لندن میں جرائم کے حوالے سے کافی وزن دار رہا ہے لیکن اس سال کے آخری مہینے یعنی دسمبر میں جہاں دیگر جرائم کا ذکر ہے وہاں مسنگ پرسن کا مسئلہ کافی گھمبیر ہوگیا ہے۔ اس حوالے سے جنگ نے پولیس ذرائع سے جو حقائق اکھٹے کئے اس کے مطابق صرف ایک ماہ کے دوران73افراد افراد گھر سے غائب ہوئے ۔ ان غائب ہونے والوں میں اکثریت کا تعلق لڑکیوں پر مشتمل ہیں اور ان میں اٹھانوے فیصد نو عمر لڑکیاں اور وہ سکول جانے والی لڑکیاں تھیں۔ غائب ہوجانے والی لڑکیوںمیں35فیصد بلیک 40 فیصد وائٹ اور15فیصد ایشیائی لڑکیا تھیںجبکہ 03فیصد عمر رسیدہ خواتین اور02فیصد بزرگ افراد شامل ہیں گم ہو جانے والی ان لڑکیوں کی اکثریت کا تعلق نارتھ ، ایسٹ اور ساتھ لندن کے علاقوں سے ہے۔ ان حقائق کے مطابق تہتر سالہ ڈورتھی لیمبتھ سے،اٹھارہ سالہ ایلیکس کرئیڈن سے،تیرہ سالہ کرسٹینا ، پندرہ سالہ میری ہیکنی سے اور ازیبیلا اور ایریکا دو نو عمر لڑکیاں ساوتھ کنزنگٹن سے غائب ہونے والوں میں شامل ہیں ۔گم ہو جانے والی خواتین میں ایشیائی خاتون باندلہ وکرم اور اسی سالہ فلپ اینڈرسن بھی شامل تھیٍں گذشتہ ایک ماہ کے دوران جہاں جرائم کی شرح میں ردو بدل ہوا وہیں عدالتوں نے بھی ایسے مجرموں کو سزائیں سنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ پولیس ذرائع سے اکھٹے کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق ایک دلچسپ مقدمہ بھی سامنے آیا جس کے مطابق ایک بتیس سالہ خاتون لییلا کاساما کو ایک پندرہ سالہ نابالغ لڑکی کے ساتھ غیر قاانونی سیکس کر نے اور اسے سیکس پر اکسانے کے جرم میں تین سال جیل کی سزا دی گئی۔ اسی طرح ایک اور عدالت نے ایک اسلحے کی نمائش اور چاقو زنی کرنے پر انیس سالہ شخص جے ڈون کو 8سال کےلئے جیل بھیج دیا۔ عدالت نے بیالیس سالہ نکولس اور اکیاون سالہ ٹم کلارک کو ٹیری جون کو قتل کرنے کے الزام میںمجموعی طور پر چھیالیس سال قید کی سزا سنائی۔ اسی طرح چھبیس سالہ ٹائی رن کارٹر کو نو عمر لڑکی کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کرنے پر 8سال قید کی سزا سنائی گئی۔لندن پولیس نے اس ایک ماہ کے دوران ناجائز منشیات رکھنے اور بیچنے پر ستائیس افراد کو گرفتار کیا۔ لندن پولیس نے صرف یہ ہی نہیں کہ بلکہ عام مجرموں کی سرکوبی کیلئے موثر کارروائیاں کیں بلکہ ان کی فورس کے اپنے لوگ جو ڈسپلن کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے یا انہوں نے عوام یا مجرموں اور ملزمان کے ساتھ ناروا سلاک کیا انہیں بھی سزائیں دیں ان میں پولیس افسر چالوٹ پیٹر کو عدالت کے ذریعے بد سلوکی کرنے پر بائیس ماہ کےلئے جیل بھجوا دیا اور ایک اور افسر جارج پیٹمور کو بد تمیزی کرنے پر وارننگ دی اس طرح لندن پولیس نے اس ایک ماہ کے دوران پانچ افسران کو مختلف الزامات کے تحت سزائیں دلوائیں۔