بھارتی عدالتوں میں کشمیریوں کو انصاف ملنا ناممکن ہوگیا،حریت قائدین

February 22, 2017

کراچی(جاویدرشید)حریت کانفرنس جموں کشمیر کے کنوینراور مسلم کانفرنس کے چیئرمین شبیر احمد ڈار، محاز آزادی کے صدر محمد اقبال میر، ینگ مینز لیگ کے چیئرمین امتیاز احمد ریشی اور تحریک استقامت کے چیئرمینغلام نبی وار نے اپنے مشترکہ بیان میں کنن پوش پورہ سانحہ پرمتاثرین کو یاد کیا حریت کانفرنس جموں کشمیر کی جملہ قیادت کی طرف سےمتاثرین کے ساتھ اظہار یکجہتی اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی عدالتوں میں کشمیریوں کو انصاف ملنا مشکل ہی نہیں ناممکن ہو گیا ہے۔آج تک اس میں ملوث فوجی جوان کھلے عام گھوم رہے ہیں۔قائدین نے کہا ہر دل ہر آنکھ نے23اور24فروری کی درمیانی رات میں آنسوں بہائے جب بھارتی فورس کے وردی پوش جوانوں نے کنن پوش پورہ کا سرچ آپریشن شروع کیا اور پھر وردی پوش فوجیوں نے وہاں کی 100کے قریبخواتین کی جبری اجتماعی عصمت دری کی یہ واقع اتنا خوفناک تھا کہ جب بھی وہ دن یاد آتا ہے انسانیت کا سر شرم جھک جاتا ہے اس حوالے سے متاثرین ایک ایف آئی آر بھی نزدیکی پولیس اسٹیشن میں درج کرایاگیا لیکن آج تک اس میں ملوث فوجی جوان کھلے عام گھوم رہے ہیں قائدین نے کہا یہ واقع بھارت کی نام نہاد جمہوریت پر ایک سیاہ داغ ہے قائدین نے کہا 26سال گزرنے کے باوجود اپنے آپ کو انسانی حقوق کے علمبردار اوراین جی اونے بھی اس واقع کے خلاف خاموشی اختیار کر رکھی ہے اور یہ ادارے صرف دعوے کرتے ہے ۔قائدین نے کہا بھارتی عدالتوں میں کشمیریوں کو انصاف ملنا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہے ۔قائدین نے عالمی طاقتوں اور عالمی انسانی حقوق سے سوال کیا ہے کیا کنن پوش پورہ کےاجتماعی عصمت دری کے متاثرین انصاف سے محروم رہیں گے۔