پاکستان اور چین کےتعلقات وقتی مفادات سے بالاتر ہیں، حاجی پرویز

May 19, 2017

برسلز (عظیم ڈار) پاکستان مسلم لیگ ن بلجیم کے صدر حاجی پرویز نے کہا ہے چین نے مختلف براعظموں کو بری، بحری اور فضائی سہولیات کے ذریعے ایک دوسرے کو قریب لانے کی راہ دکھائی ہے۔ چینی قیادت نے بیلٹ اور روڈ منصوبے کی شکل میں دنیا کو ساتھ لے کر چلنے کا ایسا انقلابی تصور پیش کیا ہے جس سے خود کو الگ رکھنا کسی بھی ملک کے لئے مشکل ہے، یہی وجہ ہے اس میں شمولیت کے خواہشمند ممالک کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے مسلم لیگی کونسلر اسلم وڑائچ کے ساتھ آئے ہوئے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کی ملک کے لئے خدمات کو سراہا اور کہا کہ سیاسی جماعتیں یہ تاثر دینے کی کوشش کر رہی ہیں کہ چین ایسٹ انڈیا کمپنی کی طرز پر کوئی کردار ادا کرنے جا رہا ہے۔ اس بات میں کوئی صداقت نہیں۔ حاجی پرویز نے کہا کہ چینی حکومت کے تعاون کا طریقہ کار مغربی ممالک سے مختلف ہے۔ چین اپنے دوستوں کو ٹیکنالجی منتقل کرکے خود اپنے پیروں پر کھڑا ہونے کے قابل بنانے کی کوشش کرتا ہے جبکہ پاکستان کے ساتھ اس کا تعلق موجودہ وقتی مفادات سے بالاتر اور مخلصانہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور مغربی ممالک معاشی امداد کے نام پر سودی قرضے دینے کی بجائے چین پاکستان میں چھپن ارب ڈالر کی سرمایہ کاری شروع کر چکا ہے۔ حاجی پرویز نے کہا کہ چین کے اس فراخدلانہ تعاون سے حقیقی معنوں میں فائدہ اٹھانے کے لئے ضروری ہے کہ ہر سطح پر میرٹ کو محلوظ خاطر رکھا جائے تاکہ کرپشن کے مکمل خاتمے کے لئے تمام معاملات میں شفافیت کا اہتمام کیاجائے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان دشمنی میں کانفرنس کا بائیکاٹ کرکے دنیا میں پاکستان کو تنہا کرنے کی کوشش میں خودتنہا رہ گیا ہے۔ بھارت نے روسی صدر پیوٹن اور نیپال کو روکنے کی کوشش کی مگر دونوں ممالک نے کانفرنس میں بھرپور شرکت کی۔ حاجی پرویز نے کہا کہ پاکستان سی پیک منصوبے میں سٹریٹجک محل وقوع کی وجہ سے مرکزی اہمیت کا حامل ہے۔ اسے نتیجہ خیز بنانے کے لئے اندرونی استحکام بہت ضروری ہے لہٰذا سیاسی قوتوں کو اس کی کامیابی میں اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔