وفاقی حکومت کے غیرسنجیدہ رویےکی وجہ سے نیشنل ایکشن پلان متاثر ہوا، مراد علی شاہ

June 29, 2017

جیکب آباد( نامہ نگار)وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وفاقیحکومت کے غیر سنجیدہ رویے کی وجہ سے نیشنل ایکشن پلان متاثر ہوا جس کی وجہ حالیہ دہشت گردی کے واقعات رونما ہوئے،جے آئی ٹی کے حوالے سے وزیراعظم کی شکایات غیر اصولی ہیں،سپریم کورٹ کی جانب سے ہونے والے احتساب کو مذاق کہنا ٹھیک نہیں۔وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس کے مقدمے کے فیصلے سے نواز شریف پر ضرور اثر پڑے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے عید کے روز جیکب آباد میں پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی میر اعجاز حسین جکھرانی کے بڑے بھائی میر فاروق خان جکھرانی کی وفات پر تعزیت اور گڑھی خدا بخش میں نماز عید کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ ملک میں برھتی ہوئی دہشت گردی پر تشویش ہے۔ وفاقی حکومت آپریشن رد الفساد کو ایک طرف رکھ کر خود کو بچانے میں مصروف ہے، وفاقی حکومت کے غیر سنجیدہ رویے کی وجہ سے نیشنل ایکشن پلان متاثر ہوا ہے، سندھمیں ایپکس کمیٹی کا اجلاس جب ضرورت پڑتی ہے تو بلا لیا جاتا ہے تاہم طویل عرصے سے اس اجلاس کے نہ ہونے کا تعلق آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ سے نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی سندھ یا پاکستان کا نہیں بلکہ عالمی سطح کا مسئلہ ہے، پاکستان حکومت کو دہشت گردی کے خاتمے کے لیے موثر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے دہشت گردی کے خاتمے کے بغیر ترقی ممکن نہیں،انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے جے آئی ٹی کی تحقیقات کو مذاق کہنے والا بیان سمجھ سے بالاتر ہے جے آئی ٹی سپریم کورٹ نے بنائی ہے اور سپریم کورٹ کسی سے مذاق نہیں کرتی۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت سندھ کے ساتھ ذیادتی کررہی ہے وفاق کی جانب سے این ایف سی ایوارڈ میں سندھ کو140 ارب کی بجائے80 ارب روپے فراہم کئے گئے ہیں۔ اس موقع پرصوبائی وزیر میر ممتاز حسین جکھرانی، رکن صوبائی اسمبلی میر زیب خان پہنور، پیپلز پارٹی کے ضلع صدر میر لیاقت علی لاشاری اور دیگر بھی موجود تھے۔