دھماکوں کے بعد لندن میں کرکٹ، پاکستان میں کیوں نہیں،سرفراز

July 13, 2017

پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے کہا ہے کہ لندن دھماکوں کے بعد جب وہاں کرکٹ ہو سکتی ہے تو پاکستان میں کیوں نہیں ہو سکتی۔

کراچی پریس کلب میں صحا فیوں سے گفتگو کرتے ہو ئے سرفرازاحمد نےکہا کہ پاکستانی شائقین کرکٹ اپنے وطن میں کرکٹ میچز کے شدت سے منتظر ہیں مجھے پوری امید ہے چیمپئنز ٹرافی کی فتح کے بعد بین الاقوامی کرکٹ کی پاکستان میں جلد واپسی ہو نے والی ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے کائونٹی کرکٹ کھیلنے کا این او سی جا ری ہونے پر سرفراز احمد نے کہا کائونٹی کھیلنا میرے لیے اعزاز کی بات ہو گی ، اور اس سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملے گا۔اجازت ملنے کے بعد سرفراز کائونٹی کر کٹ کھیلنے والےپہلے پا کستانی وکٹ کیپر ہونگے ،وہ آسٹریلیا کے وکٹ کیپر پیٹر ہینڈز کومب کی جگہ کائونٹی کھیلیں گے ۔

سرفراز احمد اگلے مہینے انگلینڈ میں یارک شائر کی جا نب سے کھیلیں گے ۔ان کا کہنا تھا کہ چیمپئنز ٹرافی جیتنا زندگی کا یادگار لمحہ تھا۔ چیمپینز ٹرافی میں بڑے فیصلے لینے پڑے پہلے میچ میں شکست کے بعد احمد شہزاد کو بٹھاناپڑا، ٹو رنا منٹ جیتنے میں فخر زمان کا بڑا حصہ ہے ، ٹیم کی جیت سے ملک میں انٹر نیشنل کر کٹ کی بحا لی میں بھی مدد ملے گی اور ورلڈ الیون بھی بہت جلد پا کستان کا دورہ کرے گی ۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹیم کی جیت سے قوم کی امیدیں بڑھ گئی ہیں ہمیں اور آگے بڑھ کر کھیلنا ہو گا اور قوم کی امیدوں پر پورا اترنا ہو گا ۔ٹیم میں نئے آنے والے کھلا ڑیوں کے حو الے سے ان کا کہنا تھا کہ ملک میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے، ڈومیسٹک کرکٹ اور پاکستان سپر لیگ سے بہت فائدہ ہوا اورٹیم کو نئے کھلاڑی ملے۔

کپتان سرفراز نے مزید کہا کہ کراچی میں کلب کرکٹ ختم ہو رہی ہے، کلب کر کٹ نہیں ہو گی تو نیا ٹیلنٹ ضا ئع ہو جا ئے گا ،اس کے لئے ضروری ہے کہ ارباب اختیار اس جانب سنجیدگی سے توجہ دیں۔

ایک سوال کے جو اب میں سرفراز نے کہا کہ پیسے سے بڑھ کر عزت ہو تی ہے ۔ ان کی نظر میں پیسے کی کو ئی اہمیت نہیں ہے ۔ یہ تو آنے جا نے والی چیز ہے مگر قوم نے جو عزت دی ہے اس پر میں آپ سب کا شکر گزار ہوں ۔

تنقید کرنے والوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پہلے پو ری بات معلوم کریں پھر تنقید کریں، ان کا کہنا تھا کہ تنقید کرنا سب کا حق ہے مگر کسی کی ذات پر تنقید نہیں کرنی چا ہیے۔ انہو ں نے کہا کہ ٹیم کے ہا رنے کے بعدافسوس میں را توں کو نیند نہیں آتی اورطبیعت میں ملال بے چین کئے رکھتا ہے۔

ٹیسٹ ٹیم کی قیادت ملنے پر سرفراز احمد نے کہاٹیسٹ کرکٹ ٹیم کی کپتانی میرے لیے چیلنج سے کم نہیں ہو گی اور خاص طور پر ایسے موقع پر سینئر کھلاڑی مصباح الحق اور یو نس خان ریٹائر ہوچکے ہیں،ان دونوں کھلاڑیوں کی کمی بڑی شدت سے محسوس ہو گی ۔

انہوں نے کہا ٹیم میں مستقل مزاجی کا فقدان ہے،یہ عنصر میرے لئے چیلنج ہے اور یہ ہی میراٹارگٹ ہے۔ سرفراز کا کہنا تھا کہ ٹیم میں سینئر اور جو نیئر کھلا ڑی مو جو د ہیں جس سے ٹیم میں ایک نئی جا ن پڑ گئی ہے اور لڑکو ں کو اپنی صلا حتیں دکھانے کا خوب مو قع مل رہا ہے ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سینئرز کی کمی شدت سے محسوس ہو گی ، مگر ہم اسے پو را کرنے کی پو ری کو شش کریں گے ۔

کراچی پریس کلب کی انتظا میہ کی طرف سے سرفراز کو اعزازی ممبر شپ دی گئی ۔ جس پر انہوں نے پریس کلب انتظا میہ کا شکریہ بھی ادا کیا ۔