ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ نیٹو کی تشویش کے باوجود ترکی روس کا ”ایس 400میزائل نظام“ خریدنے پر رضامند ہے۔
یہ متنازع خریداری ایسے وقت ہو رہی ہے جب ترکی روس کے ساتھ چلنے پر آمادہ ہے، جب کہ 2015ء میں ترکی نے شام میں روس کا لڑاکا طیارہ مار گرایا تھا۔
وائس آف امریکا کے مطابق ترک صدر اردوان نے اپنے پارلیمانی معاونین کو بتایا کہ ”ہم نے اس معاملے پر (ایس 400 کی خریداری) کے بارے میں قدم اٹھایا ہے۔اور معاہدے پر دستخط ہوچکے ہیں“۔
اردوان نے کہا کہ ”خدا نے چاہا تو ہم دیکھیں گے کہ ایس 400 میزائل ہمارے ملک میں آ چکا ہوگا۔ جس کے بعد مشترکہ پیداوار کا عمل شروع ہوگا“۔