نئی شوگرملز کے قیام پر پابندی سےکپاس کی پیداوار بڑھے گی،احسان الحق

August 17, 2017

کراچی (اسٹاف رپورٹر)چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے کہا ہے کہ سندھ اور پنجاب میں نئی شوگر ملز کے قیام اور ان کی پیدواری صلاحیت بڑھانے پر عائد پابندی پر مکمل عملدرآمد ہونے کی صورت میں پاکستان میں کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار ایک بار پھر 15ملین بیلز تک پہنچ سکتی ہے جس سے روئی کی درآمدمیں بھی 90فیصد تک کمی واقع ہو نے سے اربوں کا زر مبادلہ بھی بچایا جا سکتا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ کافی عرصہ قبل جب پنجاب میں کپاس کی فصل پروائرس کا حملہ شروع ہوا اور ماہرین نے آگاہ کیاکہ اگر کاٹن زونز میں گنے کی کاشت پر پابندی عائد نہ کی گئی تو پاکستان میں کپاس کی فصل کو شدید خطرات لاحق ہو سکتے ہیں جس پر پنجاب کے کاٹن زونز میں نئی شوگر ملزکے قیام اور پہلے سے قائم شوگر ملز میں پیداواری صلاحیت بڑھانے پر پابندی عائد کر دی گئی لیکن ہر حکومتی دور میں اس پر عمل درآمد نہ ہونے سے پنجاب بھر کے کاٹن زونز خاص طور پر ضلع رحیم یار خان میں نئی شوگر ملز کا قیام مسلسل جاری رہا جس کے نتیجے میں آج پنجاب میں گنے کی کاشت میں غیر معمولی اضافہ ہونے سے کپاس کی کاشت میں تقریبا40فیصد تک کمی واقع ہو چکی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پنجاب کے بعد اب سندھ کے کاٹن زونز میں نئی شوگر ملز کا قیام بڑی تیزی سے ہو رہا تھا خاص طور پر سندھ کے سب سے بڑے کاٹن زونز سانگھڑ اور گھوٹکی میں کپاس کی فصل کو شدید خطرات لا حق تھے جس کاٹن سیکٹر اور کاشت کار تنظیموں نے سندھ میں بھی نئی شوگر ملز کے قیام پر پابندی کا مطالبہ کیا تھا جس پر حکومت سندھ نے گورنر سندھ کی منظوری سے سندھ بھر میں نئی شوگر ملز کے قیام پر فوری پابندی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے جسے کاٹن سیکٹر میں بڑی تحسین سے دیکھا جا رہا ہے۔ اس کے یقیناً مثبت اثرات مرتب ہو نگے ۔