سوچ تبدیل کی جائے

August 18, 2017

ایک خوشحال ریاست میں رہتے ہوئے ہر انسان کو اپنی سوچ کے زاویے کے مطابق زندگی گزارنے کا حق حاصل ہے۔ جی ہاں سوچ ہی معاشرے کا وہ اہم ستون ہے جو کسی بھی ریاست کی مضبوطی میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اگر معاشرے کے بڑھتے ہوئے فسادات اور تنازعات پر نظر ڈالی جائے تو یہ کہنا ہرگز غلط نہیں کہ اس کی ایک وجہ سوچ میں اختلافات کا تصادم ہے۔ کوئی بھی معاشرہ جب ترقی کی پیشانی چومتا ہے تو اس کی بنیادی وجہ بلند و وسیع اور خوبصورت سوچ ہوتی ہے۔ معنی خیز سوچ کو عملی جامہ پہنا کر ہی قومیں معاشرے سے پسماندگی اور تنگ نظری کی وجوہات کو مٹا سکتی ہیں لہٰذا اشد ضرورت ہے کہ بیمار سوچ کو شکست دے کر معاشرے کے امن و استحکام اور ترقی و خوشحالی کے لئے وسیع و مثبت سوچ کو قائم کر کے پایۂ تکمیل تک پہنچایا جائے۔
(ماریہ اقبال)
maria_iqbalhotmail.com