کے پی کے میں اربوں کی کرپشن ہورہی ہے، عمران روز نیا جھوٹ بولتے، میاں صاحب معصوم نہیں مجرم ہیں، بلاول

August 20, 2017

مانسہرہ (ایجنسیاں ) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے تحریک انصاف اور ن لیگ کی قیادت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف فسادی اور سازشی تو ہو سکتے ہیں لیکن انقلابی نہیں جبکہ عمران خان جھوٹے ہیں ۔

2018 کا الیکشن میرا پہلا اور عمران خان کا آخری الیکشن ہوگا،پی ٹی آئی چیئرمین روز نیاجھوٹ بولتے ہیں‘عمران خان نے طالبان مدرسے کو کروڑوں روپے کے فنڈز دئیے ‘خیبرپختونخوا میں اربوں کی کرپشن ہورہی ہے ‘خیبر پختونخوا کے ٹھیکوں سے عمران خان کا کچن اورجہانگیر ترین کا جہازچلتاہے ‘خیبر بنک کرپشن کی تحقیقات کب ہونگی ،گالی کی سیاست نہیں چلے گی‘ن لیگ اور تحریک انصاف کی نظریں اقتدار پر ہیں ،نوازشریف معصوم نہیں مجرم ہیں ،انقلاب کا لفظ ان کے منہ سے اچھا نہیں لگتا‘آپ نے جعلسازی کی اور کہتے ہوکیوں نکالا؟

میاں صاحب کتنابھی چیخ لیں عوام دھوکے میں نہیں آئیں گے‘ان کی کرسی جب بھی خطرے میں ہو پارلیمنٹ کا سہارا لیتے ہیں۔ہفتہ کو مانسہرہ میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی ٹی آئی اور ن لیگ مفاد پرست جماعتیں ہیں جن کی نظریں اقتدار پر ہیں‘ان کو ملک کی کوئی فکر نہیں‘مسائل کا حل ان کے پاس ہے ہی نہیں ، ان کے پاس ملک چلانے کی نہ اہلیت ہے اور نہ صلاحیت۔

بلاول بھٹو نے نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ ایم این ایز، ایم پی ایز کو چھانگا مانگا لے کر گئے، آئی ایس آئی سے پیسے آپ نے لئے، آپ نے بینظیرشہیدکی حکومت گرانے کے لئے بیرون ملک سے پیسے لئے، انقلاب کا لفظ میاں صاحب کے منہ سے اچھا نہیں لگتا‘آپ فسادی اور سازشی ہو سکتے ہومگر انقلابی نہیں‘میاں صاحب! آپ نے جعلسازی کی اور کہتے ہو کیوں نکالا گیا؟ آپ کو عدالت نے ہمیشہ ہمیشہ کے لئے نااہل کر دیا‘ آپ نے ملک کی دولت کو لوٹا، میاں صاحب! آپ معصوم نہیں مجرم ہیں‘آپ کتنا بھی چیخ لیں عوام آپ کے دھوکے میں نہیں آئیں گے، آپ نے ترقی کے نام پر بڑے بڑے نمائشی منصوبوں پر کھربوں روپے ضائع کردیے، جب آپ کی کرسی کو خطرہ ہوا آپ نے پارلیمنٹ کا سہارا لیا، اور جب خطرہ نہیں رہا تو پارلیمنٹ کی طرف دیکھنا بھی گوارہ نہیں کیا۔

چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ عمران خان نے خیبرپختونخوا میں سیاسی دشمنی میں نصرت بھٹو کینسر اسپتال کو بند کردیا، اگر بیگم نصرت بھٹو کے نام پر اعتراض ہے تو اسے بھی شوکت خانم کا نام دے دو، ہمارے لیے تو مائیں سانجھی ہوتی ہیں‘تبدیلی کے دعوے داروں نے صحت کے پورے نظام کو تباہ کردیا جس کی نج کاری کی جارہی ہے‘ آپ کی اتحادی جماعت پر خیبر بینک میں کرپشن کا الزام ہے اس کی کب تحقیقات ہوں گی جبکہ اب جھوٹ، پروپیگنڈے اور گالی کی سیاست مزید نہیں چلے گی‘خیبرپختونخوا میں سرکاری اسکولوں میں تعلیم پستی کی طرف جارہی ہے مگر پی ٹی آئی کے لوگوں کے نجی اسکول ترقی پر ترقی کررہے ہیں، عمران خان نے کیا نیا کردیا ہے، صوبے میں صحت کا نظام تباہ ہے، بے روزگاری عروج پر ہے، عمران خان دہشت گردوں کی مذمت کرتے ہوئے بھی ڈرتے تھے۔

انہوں نے طالبان کو دفتر کھولنے کی پیشکش کی تھی، طالبان کے مدرسے کو کروڑوں روپے دیے، عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن کی مخالفت کی اور انہیں اپنا بھٹکا ہوا بھائی قرار دیا‘عمران خان کا ایک لاکھ بچوں کے سرکاری اسکولوں میں داخلے کا بیان جھوٹ ہے‘ پی ٹی آئی چیرمین جھوٹ پر جھوٹ بول رہے ہیں، عمران خان کہتے ہیں کہ لیڈر کو صادق اور امین ہونا چاہیے لیکن خود ہمیشہ اسٹیج پر آکر عوام سے جھوٹ بولتے ہیں۔چیئرمین پی پی پی نے عمران خان کو مخاطب کرکے استفسار کیا کہ خیبر بینک کی تحقیقات کب ہوں گی؟ کان کنی کے ٹھیکوں کی تحقیقات کب ہوں گی؟ بلاول بھٹو نے کہا خان صاحب! آپ کے وزیر کہتے ہیں کہ ان سے خان کا کچن اور ترین کا جہاز چلتا ہے، خیبر پختونخوا کا احتساب کمیشن کہاں سویا ہوا ہے؟۔