انٹرپول سے مدد لینے کے باعث جرمنی کی ترکی پر تنقید

August 23, 2017

برلن (نیوز ڈیسک) جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے ترکی کی جانب سے اسپین میں ایک جرمن شہری کی گرفتاری کے لئے جاری کردہ انٹرپول وارنٹس کے اجرا پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے یہ اقدامات انٹرنیشنل پولیس کے غلط استعمال تک جا پہنچے ہیں۔ اتوار کے روز انتخابی مہم کے سلسلے میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مرکل نے کہا کہ ترکی کی جانب سے انٹرپول کے ذریعے افراد کی گرفتاری کے لئے ریڈ وارنٹ کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔ ترکی کی جانب سے ریڈ وارنٹ کے اجرا پر ہفتے کے روز دوگان اخاتلی کو اسپین میں روکا گیا تھا۔

جرمنی اور ترکی کی دوہری شہریت کے حامل اس لکھاری کو اتوار کو رہا کر دیا گیا، تاہم انہیں ہدایات دی گئی کہ وہ ہسپانوی دارالحکومت میڈرڈ میں ہی موجود رہیں گے، اس دوران ہسپانوی حکومت ترکی کی جانب سے ان کی حوالگی کی درخواست کا جائزہ لے رہی ہے۔ مرکل نے اس حوالے سے مزید کہا کہ یہ درست عمل نہیں ہے اور مجھے خوشی ہے کہ اسپین نے انہیں رہا کر دیا ہے، ہمیں انٹرپول جیسی بین الاقوامی تنظیموں کا غلط استعمال نہیں ہونے دینا چاہئے۔

گزشتہ برس جولائی میں ترکی میں ہونے والی ناکام فوجی بغاوت کے بعد حکومت کی جانب سے سخت ترین کریک ڈائون کی وجہ سے انقرہ حکومت اور یورپی یونین کے درمیان شدید کشیدگی پائی جا رہی ہے۔ اب تک زیر حراست تقریباً50ہزار افراد میں بہت سے ایسے بھی ہیں جو بیک وقت ترکی اور یورپی یونین کی رکن ریاستوں کی شہری بھی ہیں۔

جرمن چانسلر انجیلا مرکل دیگر یورپی رہنمائوں کے مقابلے میں ترک صدر اردوان پر تنقید سے بچتی آئی ہیں اور اس پر خود انہیں تنقید کا بھی سامنا رہا ہے۔ مبصرین کے مطابق مرکل مہاجر بحران کے تناظر میں اردوان سے نرم رویہ اختیار کئے ہوئے ہیں تاکہ ترکی شام مہاجرین اور یورپ کے درمیان ایک بفر ریاست کا کام سر انجام دیتا رہے۔