فیفا نے پاکستان فٹ بال کی رکنیت معطل کردی

October 11, 2017

غیرمتعلقہ اداروں کی فٹ بال میں مداخلت کے باعث فٹ بال کی عالمی تنظیم نے پاکستان فٹ کی رکنیت معطل کردی۔

پی ایف ایف کا انتظامی کنٹرول اس وقت عدالت کی جانب سے متعین کردہ منتظم کے ماتحت ہے اور یہ پاکستان فٹبال فیڈریشن کے بطور آزاد تنظیم کام کرنے میں رکاوٹ ہے، فیفا قوانین کے مطابق تمام رکن تنظیموں میں کسی قسم کی مداخلت کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔

فیفا کا کہنا ہے کہ پاکستان کی رکنیت اس وقت بحال کر دی جائے گی جب فیڈریشن کے دفاتر اور اس کے بینک اکاؤنٹس کا کنٹرول تنظیم کو لوٹا دیا جائے گا۔

بدھ کی صبح جاری ہونے والے پریس ریلیز میں فیفا کا کہنا ہے کہ معطلی 10 اکتوبر کو بیورو آف فیفا کونسل کے فیصلے کے مطابق کی گئی ہے اور اس کی وجہ غیر متعلقہ اداروں کی فٹبال فیڈریشن میں مداخلت بتائی گئی ہے۔

اس معطلی کے بعد پاکستان فٹبال فیڈریشن نے فیفا کے آئین کی شق 13 کے مطابق حاصل تمام حقوق کھو دیے ہیں۔ پاکستان فٹبال فیڈریشن اور اس کی ماتحت تمام کلبز کو بین الاقوامی مقابلوں میں شرکت کی اجازت نہیں تھی اب معطلی کے بعد پاکستان فٹبال فیڈریشن یا اس کی ذیلی رکن تنظیموں کے کسی بھی رکن یا حکام فیفا یا ایشین فٹبال فیڈریشن کے کسی قسم کے ترقیاتی پروگرام، کورس،اور ٹریننگ پروگرام میں شرکت نہیں کرسکیں گے۔

فیفا نے رواں سال جولائی میں فٹ بال میں مداخلت پر پاکستانی حکام کو آخری بار متنبہ کیا تھا کہ وہ فٹبال کے معاملات پاکستان فٹبال فیڈریشن یا پی ایف ایف کے منتخب صدر فیصل صالح حیات کے حوالے کردیں۔

فیفا کی کمیٹی نے فیصلہ کیا تھا کہ اگر 31 جولائی تک پاکستان میں فٹبال کے معاملات اور مالی گوشوارے پی ایف ایف کے حوالے نہیں کیے گئے تو وہ فیفا کونسل سے پاکستان کی رکنیت معطل کرنے کی شفارش کرے گی۔ پاکستان میں فٹ بال کی سرگرمیاں اپریل 2015 ء سے قبل معمول پر تھیں۔

فیڈریشن کے صدر فیصل صالح حیات، کرنل (ر) احمد یار خان لودھی، کرنل (ر) فراست اور بریگیڈیئر پرویز سعید میر باہمی شیر و شکر فٹ بال فیڈریشن کے لاہور میں قائم مرکزی دفتر میں اپنے امور انجام دیتے رہے لیکن اس کے بعد 2015 ء کے پی ایف ایف کے انتخابات میں دھڑے بندی اور مار کٹائی نے ایک نیا رخ اختیار کیا اور پی ایف ایف واضح طور پر دو حصوں میں بٹ گئی۔

فیصل صالح حیات جون 2015 میں ہونے والے تیسری بار پی ایف ایف کے صدر منتخب ہوئے تھے۔ مخالف فریق نے پی ایف ایف کے انتخابات کو متنازع قرار دیا اور یوں یہ معاملہ عدالت میں پہنچ گیا جو کہ فیفا کے قوانین کی خلاف ورزی تھا۔

فیفا نے فیصل صالح حیات کو خط لکھ کر بتایا کہ اگر یہ ایڈمنسٹریٹر ہٹایا نہیں گیا تو پاکستان کی رکنیت معطل کر دی جائے گی۔ اس تناظر میں فیفا کے قوانین اس معاملے میں بڑے واضح ہیں لہٰذا اگر پی ایف ایف میں عدالتی حکم پر لگائے گئے ایڈمنسٹریٹر کو ہٹا کر مالی اور انتظامی معاملات منتخب ایسوسی ایشن کے حوالے کر دیے جائیں تو ممکن ہے کہ فیفا پاکستان کی فٹ بال رکنیت کو بحال کردے۔