چھری مار کی گرفتاری کی تصدیق نہیں کی جا سکتی، ترجمان پنجاب حکومت

October 16, 2017

کراچی(ٹی وی رپورٹ)چیئرمین گیلپ سروے ڈاکٹر اعجاز شفیع گیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان میں الیکشن میں ووٹ دینے کا فیصلہ نسل در نسل چلتا ہے، رائے عامہ میں اتنی تیزی سے اتار چڑھاؤ یا ہیجان نہیں ہوتا جتنا میڈیا میں نظر آتا ہے، ایک کروڑ لوگ روزانہ چینلز پر آنے والے ٹاک شوز دیکھتے ہیں۔ وہ جیو نیوز کے پروگرام ”نیا پاکستان طلعت حسین کے ساتھ“ میں میزبان طلعت حسین سے گفتگو کررہے تھے۔پروگرام میں ترجمان پنجاب حکومت ملک محمد احمد خان،تجزیہ کار مشرف زیدی،ماہر معاشیات خرم شہزاد،اے پی این ایس ایوارڈ یافتہ پاکستان کے پہلے نابینا صحافی سید سردار احمد پیرزادہ اور نمائندہ جیو نیوز احمر رحمان خان بھی شریک تھے۔ملک محمد احمد خان نے کہا کہ چھری مار محمد وسیم کی گرفتاری کی ابھی سرکاری طور پر تصدیق نہیں کی جاسکتی ،کراچی پولیس کو محمد وسیم کے حوالے سے اگر مدد کی ضرورت ہوگی تو فراہم کریں گے۔

مشرف زیدی نے کہا کہ پاکستانی عوام حقائق کے بجائے اپنے جذبات پر زیادہ یقین رکھتے ہیں، یہاں لوگ کسی کے بارے میں کوئی خیال قائم کرلیں پھر معقول نظر سے کچھ نہیں دیکھتے۔سردار احمد پیرزادہ نے کہا کہ نابینا افراد کا احتجاج ناجائز مراعات کیلئے نہیں بلکہ میرٹ پر اپنی تعلیم کے مطابق سرکاری نوکری کیلئے ہوتا ہے۔

میزبان طلعت حسین نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں چند ٹی وی چینلز کا بزنس، دھندا اور نام نہاد صحافت خلفشار سے وابستہ ہوگئی ہے، جب تک ملک میں مارشل لاء، امپائر، دھرنے اور لڑائی کی بات چلتی رہے گی ان کا دھندا چلتا رہے گا، جس دن استحکام آگیا اس دن انہیں صحیح کام کرنا پڑے گا جس کیلئے صلاحیت زیادہ اہمیت رکھتی ہے۔طلعت حسین کا کہنا تھا کہ سیاستدان کو الفاظ کو ناپ تول کر عوام کے سامنے رکھنے ہوتے ہیں لیکن یہ تمام احتیاط اور تدبر اس وقت دھرا رہ جاتا ہے جب ہم کیپٹن صفدر کے بیانات کو دیکھتے ہیں، کیپٹن صفدر نے آج بھی جو بیان دیا وہ سمجھ سے بالاتر ہے، کیپٹن صفدر صرف بیانات کے ذریعے خود کو زندہ رکھنے کی کوشش کررہے ہیں، کیپٹن صفدر چونکہ نواز شریف کے داماد ہیں اس لئے ان کے بیانات کو ن لیگ کی پالیسی سمجھاجاتا ہے جس کی وجہ سے ملک میں ہیجان اور خلفشار کی کیفیت جنم لیتی ہے، بہت اچھا ہو کہ کیپٹن صفدراپنی پارٹی پالیسی کے تابع رہیں اور بیانات میں عقل و دانش کا مظاہرہ کریں لیکن لگتا ہے کہ وہ اس سے باز نہیں آئیں گے، کیپٹن صفدر مسلم لیگ ن کے شیخ رشید بنتے جارہے ہیں۔

مشرف زیدی نے کہا کہ پاکستانی عوام حقائق کے بجائے اپنے جذبات پر زیادہ یقین رکھتے ہیں، یہاں لوگ کسی کے بارے میں کوئی خیال قائم کرلیں پھر معقول نظر سے کچھ نہیں دیکھتے، ڈیڑھ سال ٹیکنوکریٹ حکومت کا ناٹک رچایا جائے گا تو پھر کچھ لوگ اس سے وابستہ ہوجاتے ہیں۔خرم شہزاد نے کہا کہ بیرونی سرمایہ کاروں کے یہاں سے نکلنے کی وجہ پاکستان کی معاشی ناکامی نہیں ہے، سرمایہ کاروں کو لانے کیلئے گمان اور حقیقت میں فرق کم سے کم کرنا ہوگا، ڈی جی آئی ایس پی آر نے ایک بات کو حتمی طور پر رد کیا جو مثبت بیان ہے، غیرملکی شہریوں کی بازیابی کے بعد ٹرمپ کے مثبت بیان سے بیرونی سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اعتماد بحال ہونا چاہئے۔ڈاکٹر اعجاز شفیع گیلانی نے کہا کہ رائے عامہ میں اتنی تیزی سے اتار چڑھاؤ یا ہیجان نہیں ہوتا جتنا میڈیا میں نظر آتا ہے، لوگوں کا فیصلہ حقائق پر نہیں ہوتا،اس میں تعصبات شامل ہوتے ہیں، یہ تعصبات لمبی مدت کیلئے لوگوں کی رائے کا حصہ ہوتے ہیں اس لئے سیاسی قائدین بیتاب ہوجاتے ہیں، سیاسی قائدین کا خیال ہوتا ہے کوئی خاص بات کرنے سے چھوٹی مدت میں لوگ ان سے متاثر یا متنفر ہوجائیں گے جبکہ ایسا نہیں ہے،پاکستان میں الیکشن میں ووٹ دینے کا فیصلہ نسل در نسل چلتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فیصلہ کن لوگوں کے ذاتی مفادات کسی خاص گمان کو اس حد تک بڑھاسکتے ہیں کہ وہ وقتی طور پر حقائق پر حاوی ہوجائے، لیکن یہ رجحان محض آج کے میڈیا کی وجہ سے نہیں ہے، میڈیا چینلز کے پروگراموں میں تقریباً پانچ سو لوگ بار بار آتے اور ایک جیسے موضوعات پر گفتگو کرتے ہیں، ایک کروڑ لوگ روزانہ چینلز پر آنے والے ٹاک شوز دیکھتے ہیں، پاکستان کا مستقبل تین بڑے شہروں میں نہیں چھوٹے شہروں او ر دیہاتوں میں ہے ، انہی علاقوں سے میڈیا کی ایڈورٹائزنگ بھی ہے، پاکستان میں نصف اشیاء انہیں علاقوں میں فروخت ہوتی ہیں۔

ترجمان پنجاب حکومت ملک محمد احمد خان نے کہا کہ محمد وسیم کی گرفتاری کی ابھی سرکاری طور پر تصدیق نہیں کی جاسکتی ہے، کراچی پولیس نے اسے گوجرانوالہ سے گرفتار کرنے کی ابھی تک ہمیں اطلاع نہیں دی ہے، ڈی پی او منڈی بہاء الدین اس گرفتاری کی تصدیق نہیں کررہے ہیں، ان کے مطابق ساہیوال پولیس کے ساتھ کراچی پولیس تھی، ساہیوال پولیس سے تفصیلات مانگی ہیں جو ابھی نہیں ملی ہیں، کراچی پولیس کو محمد وسیم کے حوالے سے اگر مدد کی ضرورت ہوگی تو فراہم کریں گے۔نمائندہ جیو نیوز احمر رحمان خان نے کہا کہ کراچی میں خواتین کو چھرے سے زخمی کرنے کے الزام میں محمد وسیم نامی شخص پنجاب سے پکڑا گیا ہے، ملزم سے پنجاب میں ہی تحقیقات کی جارہی ہے، اسے کراچی لانے کیلئے کوئی ٹائم فریم نہیں دیا گیا ہے، ڈی آئی جی ایسٹ سلطان خواجہ کے مطابق مبینہ طور پر یہی ملزم کراچی میں ہونے والی وارداتوں میں ملوث ہے کیونکہ اس ملزم نے ماضی میں ساہیوال اور چیچہ وطنی میں چالیس سے زائد خواتین کو زخمی کیا تھا، یہ ملزم گرفتاری کے بعد ضمانت پر رہا ہوا جس کے بعد غائب ہوگیا، پولیس نے ساہیوال میں اس کی بیوی سے پوچھ گچھ کی تو اس نے بتایا کہ وہ کراچی جانے کا کہہ کر گیا ہے۔

سید سردار احمد پیرزادہ نے کہا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں ہر شعبہ میں قوت بینائی سے محروم لوگ بیش بہا خدمات انجام دے رہے ہیں، ریاست نے سی ایس ایس کے امتحانات میں نابینا افراد کو بیٹھنے کی اجازت دی تو چھٹے نمبر پر نابینا لڑکی صائمہ سلیم نے حاصل کی جو جنیوا میں پاکستانی مشن میں 2011ء سے کام کررہی ہیں، نابینا افراد کا احتجاج ناجائز مراعات کیلئے نہیں بلکہ میرٹ پر اپنی تعلیم کے مطابق سرکاری نوکری کیلئے ہوتا ہے، پنجاب حکومت نے آج کے دن ہمیں خوشخبری دینے کیلئے کہا تھا لیکن ابھی تک کوئی اچھی خبر نہیں آئی۔