بھارتی جیلوں میں رہنمائوں اور کارکنوں کیساتھ غیر انسانی سلوک افسوسناک ہے،کشمیری قیادت

October 24, 2017

کراچی (رپورٹ:جاوید رشید)مشترکہ مزاحمتی کشمیری قیادت سید علی شاہ گیلانی ، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں جموں وکشمیر اور بھارت کی مختلف ریاستوں کی جیلوں بشمول تہاڑ جیل ،کھٹوعہ ، ادھمپور ، کورٹ بلوال وغیرہ میں مقید کشمیری سیاسی نظر بند رہنمائوں اور کارکنوں کی حالت زار پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ان قیدیوں کے ساتھ جیل حکام کے ناروا سلوک کو حقوق بشر کے عالمی اداروں کیلئے چشم کشا قرار دیااور کہاکہ ان کے ساتھ غیر انسانی سلوک انتہائی افسوسناک ہے۔قائدین نے کہا کہ دلی کے بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں ایام اسیری کاٹ رہے کشمیری حریت پسندوں شبیر احمد شاہ، الطاف احمد فنٹوش، ایڈوکیٹ شاہد الاسلام، ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، معراج الدین کلوال ، نعیم احمد خان، فاروق احمد ڈار ، اور تاجر ظہور وٹالی کے ساتھ جیل حکام کا غیر انسانی سلوک حد درجہ افسوسناک ہے اور اس ضمن میں جب ان محبوسین کے رشتہ داروں نے تہاڑ جیل جاکر ان لوگوں سے ملاقات کی تو واپسی پر انہوں نے بتایا کہ ان محبوسین کو جیل میں طبی ،کھانے پینے اور بستر وغیرہ جیسی بنیادی سہولتوں سے محروم رکھا جارہا ہے جس کی بنا پر جیل میں ان کی حالت بہت ہی ناگفتہ بہہ ہے۔قائدین نے کہا کہ محبوسین کوئی عادی مجرم نہیں بلکہ کشمیر میں عوامی سطح پر تسلیم شدہ سیاسی جماعتوں کے قائدین اور کارکنان ہیں اور جیل حکام کی جانب سے ان لوگوں کے ساتھ جس قسم کا برتائو کیا جارہا ہے اور ان کو بنیادی سہولتوں سے محروم رکھا جارہا ہے وہ ہر لحاظ سے قابل مذمت ہے ۔انہوں نے کہا کہ جمہوریت کے دعویدار جس ڈھٹائی کے ساتھ خود جمہوریت کی مٹی پلید کررہے ہیں وہ جمہوری اداروں اور قدروں پر یقین رکھنے والے اقوام و ممالک کیلئے لمحہ فکریہ ہے ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس کے محبوس چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے شہید حریت خواجہ عبدالغنی لون کی بڑی صاحبزادی اور حریت ایکزیکٹیو کونسل کے سینئر رکن بلال غنی لون کی بڑی ہمشیر کی وفات پر دکھ اور صدمے کا اظہار کرتے ہوئے بلال غنی لون اور خاندان کے دیگر اراکین کے ساتھ دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔