جوتیاں

November 12, 2017

آج میں برانڈڈ جوتوں کے ایک اسٹور پر گیا۔
سیلزمین نے مجھے پہچان کر سرگوشی کی،
’’آپ میرے پسندیدہ لیڈر ہیں۔
میں آپ ہی کی پارٹی کو ووٹ دیتا ہوں۔‘‘
میں نے اس کی پیٹھ تھپتھپائی۔
پھر شوکیس میں دیکھ کر جوتیوں کی کئی جوڑیاں پسند کیںٕ۔
سیلزمین نے تعریف کی،
’’جوتیاں آپ نے اچھی پسند کی ہیں۔
اب مجھے اپنا ناپ بتائیں۔‘‘
میں مسکرایا،
’’مجھے شوکیس والی جوتیاں ہی دے دو۔‘‘
سیلزمین نے آنکھیں گھمائیں،
’’یہ آپ کے ناپ کی نہیں ہیں۔‘‘
میں نے کہا،
’’یہ میں پہننے کے لئے نہیں لے رہا۔
ان جوتیوں میں دال بٹے گی۔‘‘