گٹکا، مین پوری: سندھ میں ہر سال 3ہزار افراد کینسر کے مرض میں مبتلا

November 18, 2017

سندھ میں گٹکا اورمین پوری کا بڑھتاہوااستعمال انسانی رگوں میں زہرگھول رہاہے۔طبی ماہرین کے مطابق صرف سندھ میں ہرسال دوسے تین ہزارافرادکینسرکے مرض میں مبتلاہورہےہیں ۔

مین پوری اورگٹکے کی خریدوفروخت ایک منافع بخش کاروباربن چکاہے۔پابندی کے باوجود یہ گھناؤناکاروبار منظم انداز میں حیدرآباد، حسین آباد پریٹ آباد سمیت اندرون سندھ میں تیزی سے جاری ہے۔شہری کہتےہیں پولیس کی سرپرستی کے بغیر یہ کاروبارممکن نہیں۔

نیو کلئیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیسن اینڈ ریڈیا لوجی کے انچارج ڈاکٹر فیاض الحسن کہتےہیں کہ چونے کا پتھر جانوروں کا خون پسا ہوا شیشہ ،افیون ،چھالیہ مین پوری گٹکا میں استعمال کیا جاتاہے۔جومنہ کے کینسر کا سبب بنتاہےاوریہ مرض تیزی سے پھیل رہاہے۔

گٹکا اورمین پوری استعمال کرنے والوں میں مردہی نہیں خواتین اوربچوں کی بھی ایک بڑی تعدادہے۔