ٹیکس ریٹرن میں ترمیم پر تارکین کو برطانیہ چھوڑنے کا حکم زیادتی ہے

February 22, 2018

لندن(سعید نیازی)ایک دہائی سے زیادہ عرصہ سے برطانیہ میں ٹیکس ادا کرنے والے تارکین وطن کو ٹیکس ریٹرن میں معمولی ترمیم پر ملک چھوڑنے کا حکم دینا زیادتی ہے۔ اس بات کا اظہار پروفیشنل تارکین وطن نے پارلیمنٹ کے سامنے اپنے مطالبات کے حق میں احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے کیا۔ مظاہرے میں برطانیہ بھر سے پاکستانی تارکین وطن سمیت دیگر ممالک کے لوگ بھی شریک تھے۔ اس موقع پر شیڈو چیف سیکرٹری برائے ٹریژری سیما ملہوترا نے جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس قانون سے متعلق پارلیمنٹ میں بحث کرائیں گی۔ سیکشن322(5) اس مقصد کیلئے نہیں بنایا گیا تھا جیسا کہ اس کا استعمال کیا جارہا ہے۔ انہوں نے مظاہرین کو اپنے مکمل تعاون کا یقین بھی دلایا۔ مظاہرے میں شریک سلمان فاروقی، عروج ، نرگس اعوان اور دیگر نے کہا کہ متعلقہ قانون کے تحت انہیں مجرم قرار دیا جارہا ہے جب کہ وہ اس ملک میں ایک عرصہ سے آباد ہیں اور ٹیکس ادا کررہے ہیں۔ اگر انہیں سیکشن 322(5) کے تحت ملک چھوڑنا پڑا تو پھر انہیں کسی ملک کا ویزا بھی نہیں ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ ٹیکس اس بات کی اجازت دیتا ہے کہ لوگ اپنے ٹیکس ریٹرن میں ترمیم کرسکتے ہیں لیکن پروفیشنل تارکین وطن کو اس بات کی اجازت نہیں دی جارہی، ان کے بچے یہاں زیر تعلیم ہیں وہ اب کس طرح اپنے آبائی ممالک میں جاکر سیٹ ہوں گے۔ چند افراد نے کہا کہ انہوں نے ویزا کی درخواست دو برس قبل دی تھی لیکن اس کا اب تک جواب نہیں دیا جارہا۔ شرکاء نے اپنے مطالبات کے حق میں نعرے بازی بھی کی۔ مظاہرے میں تارکین وطن کے بچوں نے بھی شرکت کی۔