مادری زبان کا دن،دنیا میں ایک تہائی زبانوں کی بقاء خطرے میں

February 22, 2018

لاہور(رپورٹ،نعمان منصوری) دنیا میں ایک تہائی زبانوں کی بقاء خطرے میں ہے، ہر دوسرے پاکستانی کی مادری زبان پنجابی ہے جبکہ بولے جانے والی عالمی زبانوں میںاس کا دسواں نمبرہے۔کل پوری دنیا میں مادری زبانوں کا عالمی دنLinguistic diversity and multilingualism count for sustainable development کے عنوان کے تحت منایاگیا جس کا مقصد عالمی سطح پر مادری زبانوں کی اہمیت کو اجاگر کرناتھا۔مہذب معاشروں میں اب یہ شعور بیدار ہو چکا ہے کہ مادری زبان سیکھنے اور سیکھانے کے عمل کو موثر بنانے کے لئے ناگزیر ہے جبکہ زبان کسی علاقے اور قوم کی پہچان کابھی اہم ترین ذریعہ ہے لیکن افسوسناک امر ہے کہ مادری زبانوں کی ایک بڑی تعداد وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ تیزی سے ناپید ہوتی جارہی ہیں جس کا اندازہ ان اعداد وشمار سے لگا یا جاسکتا ہے کہ دنیا میں بولے جانے والی ایک تہائی زبانوں کی بقاء خطرے میں ہے ان میں 26ماں بولیوں کا تعلق پاکستان سے ہے۔جنگ ڈیولپمنٹ رپورٹنگ سیل نے مادری زبان کے عالمی دن کے حوالے سے مختلف ذرائع کے اعداد و شمار پر جو تحقیق کی اس کے مطابق دنیا میں کل 6ہزار909 زبانیں بولی جاتی ہیں جن میں سے2ہزار سے زائد زبانیں درجہ بدرجہ اپنے خاتمے کی طرف بڑھ رہی ہیں۔ان میں 592زبانیں مخصوص علاقے تک محدودہوچکی ہیں ،640زبانوں کو نئی نسل نے ابلاغ کے لئے استعمال کرنا چھوڑدیا ہے،537زبانیں ایسی ہیں جن کو ماں باپ تو سمجھتے ہیں لیکن نئی نسل ان سے نا واقف ہے ،577زبانوں کو شدیدخطرات لاحق ہیں جبکہ 228زبانیں دنیا سے مکمل نا پیدہو چکی ہیں ۔