ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس کی سماعت آج بھی جاری رہے گی

February 23, 2018

نواز شریف،مریم نواز اور کیپٹن ر صفدر کے خلاف ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس کی سماعت آج بھی ہو گی، استغاثہ کے گواہ فارنزک ماہر رابرٹ ولیم کے بیان پر وزیر اعظم کے وکیل خواجہ حارث جرح جاری رکھیں گے۔

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کیس کی سماعت کریں گے۔

گزشتہ سماعت میں نیب کے برطانوی گواہ رابرٹ ریڈلے نے اعتراف کیاکہ کیلبری فونٹ 2005ء میں موجود تھا۔

پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں نشاندہی کی تھی کہ مریم نواز نے آف شور کمپنیوں نیلسن اور نیسکول سے متعلق جو حلف نامہ2006ء میں جمع کرایا وہ کیلیبری فونٹ میں تھا اور یہ فونٹ 2007ء سے پہلے موجود نہیں تھا۔

مریم نوازکا کہنا ہے کہ وہ انتظار کررہی تھیں، وہ جانتی تھیں کہ یہ گواہ جھوٹ نہیں بول سکتا ، انہیں اللہ پر پورا بھروسا تھا۔

گزشتہ روز دوران سماعت ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس میں استغاثہ کےگواہ فارنزک ماہر رابرٹ ولیم ریڈلے نے لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن سے ویڈیو لنک کے ذریعے بیان ریکارڈ کرایا۔

گواہ نے عدالت کو بتایا کہ نیلسن اور نیسکول کے دونوں ڈکلیئریشن پر تاریخوں کا موازنہ کیا۔ دوسرے اور تیسرے صفحہ پر موجود تاریخوں میں تبدیلی کی گئی، 2004 کو تبدیل کرکے 2006 بنایا گیا۔ ڈکلیئریشن کی تیاری میں کیلبری فونٹ استعمال کیا گیاتھا جب کہ کیلبری فونٹ 31 جنوری2007 تک کمرشل بنیادوں پر دستیاب نہیں تھا۔

خواجہ حارث نے پوچھا کہ کیا یہ درست ہے کہ ونڈو زوسٹا بیٹا کا پری لانچ ایڈیشن2005 میں جاری ہوگیا تھااور کیلبری فونٹ کی سہولت موجود تھی جسے لاکھوں افراد استعمال بھی کررہےتھے۔

گواہ رابرٹ ریڈلے نے جواب دیا کہ یہ درست ہے لیکن اس فونٹ کو آئی ٹی ماہرین ، مینوفیکچررز اور ڈیولپرز صرف تجرباتی مقاصد کے لیے استعمال کر رہے تھے۔

ایک موقع پر وکیل صفائی خواجہ حارث نے گواہ پر اعتراض اٹھایا کہ آپ نے کیلبری فونٹ کے حوالے سے پہلے سے نکات تیار کررکھے ہیں، جنہیں دیکھ کر میرے سوالوں کا جواب دے رہے ہیں، کیا نیب حکام کے ساتھ گزشتہ روز کی میٹنگ میں آپ کو جرح کی تیاری کے لیے یہ نکات دیے گئے۔

رابرٹ ریڈلے نے کہا یہ بات درست ہے کہ نکات جرح کے لیے تیار کیے اور گزشتہ روز کی میٹنگ میں زیربحث بھی آئے۔

خواجہ حارث کی استدعا پر جرح کے لیے مزید سماعت آج دوپہر 2 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔