’’دوبارہ چہل قدمی کرنا چاہتا ہوں‘‘

February 26, 2018

گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز 2016ء میں دنیا کے وزنی ترین انسان رہنے والے میکسیکو کے جوآن پیڈرو فرینکو ان دنوں اپنا وزن کم کرنے میں مصروف ہیں اور اب تک 250 کلو گرام وزن کم کرچکے ہیں۔

اپنے موٹاپے کی وجہ سے وہ بستر پر ہی پڑے رہتے تھے جس کی وجہ سے اُنہیں ذیابیطس اور بلند فشار خون کے ساتھ ساتھ پھیپھڑوں میں شدید رکاوٹ کا عارضہ لاحق ہے۔

ڈاکٹرز نے اُنہیں خبردار کیا تھا کہ وزن کم نہ کرنے کی صورت میں اُن کی جان کو خطرہ ہے جس کے بعد اُنہوں نے معدے کی ڈبل سرجری کرانے کا فیصلہ کیا۔

مئی 2017ء میں اُن کی پہلی سرجری کی گئی جس میں اُن کے معدے کاحجم کم کیا گیا جبکہ چھ ماہ بعد گیسٹرک بائی پاس کے ذریعے باقی رہ جانے والے معدے کا حجم نصف کردیا گیا۔

ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ فرینکو مشکل سے ہی حرکت کر پاتے تھے اس لئے کیلوریز برن کرنے کا عمل کافی نہیں تھا لہٰذا اُن کے معدے کا سائز کم کرنا ہی واحد آپشن تھا۔

۔33 سالہ فرینکو کا وزن اس وقت 345 کلو گرام ہے، ڈاکٹرز کو توقع ہے کہ آئندہ ڈیڑھ سال میں وہ مزید 100 کلو وزن کم کرلیں گے۔

فرینکو اس وقت بھی آکسیجن ٹیوب کے ساتھ منسلک ہیں، تاہم اب وہ کم سے کم وقت بستر پر گزارتے ہیں، وہ واکر کی مدد سے ایک سال کے عرصے میں پہلا قدم اٹھانے میں کامیاب ہوئے، اب اُن کا کہنا ہے کہ میرا بڑا خواب ہے ’’میں دوبارہ چہل قدمی کرنا چاہتا ہوں‘‘

دھوپ نہ لگنے کی وجہ سے فرینکو کی جلد پیلاہٹ مائل سفید ہوگئی ہے، وہ اپنا وقت اسکارفز کی بنائی اور ٹافیاں بناکر گزارتے ہیں جنہیں اُس کے گھر والے فروخت کردیتے ہیں، اس طرح وہ گھر کے بجٹ میں اپنا حصہ ڈالتے ہیں۔

لیکن فرینکو نے دن کا بڑا حصہ ایکسرسائز کے لئے وقف کررکھا ہے، اُن کا کہنا ہے کہ وہ بہت خوش ہیں کیونکہ ہرچیز اچھے طریقے سے ہورہی ہے۔

ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ فرینکو ہر روز زیادہ ایکسرسائز کرتے ہیں، وہ اپنی زندگی کو معمول پر لانے کے لئے خود کھڑے ہونے کی کوشش کررہے ہیں، اُ ن کا رویہ بہت مثبت ہے۔

فرینکو کا علاج کرنے والی ٹیم کا کہنا ہے کہ ہم ایک زندگی کو بچانے کی کوشش کررہے ہیں اور جب تک وہ خطرے سے باہر نہیں آجاتے ہم ہوشیار رہیں گے۔

اقوام متحدہ کی تنظیم برائے خوراک و زراعت اور عالمی ادار صحت کے مطابق لاطینی امریکا اور کیریبین میں 58 فیصد لوگ زیادہ وزن کا شکار ہیں۔

میکسیکو، بہاماس اور چلی کے ساتھ اس مسئلے سے متاثرہ بدترین ممالک میں شامل ہے۔

فرینکو میکسیکو کے واحد شخص نہیں جو دنیا کے موٹے ترین انسان ہیں، اُن کے ہم وطن مینوئل اورائب نے بھی 2007ء میں 597 کلو وزن کے ساتھ دنیا کے موٹے ترین شخص کا اعزاز اپنے نام کیا تھا بعدازاں انہوں نے خوراک کے ذریعے اپنا وزن کم کرکے 394 کلو گرام کرلیا تھا۔

اورائب نے 2008ء میں شادی کرلی تھی۔ شادی کی تقریب میں اُنہیں کرین کے ذریعے لے جایا گیا تھا، بعدازاں وہ مئی 2014ء میں 48 سال کی عمرمیں انتقال کرگئے تھے۔